Maktaba Wahhabi

55 - 105
۳: امام عبد الرزاق اور امام ابن ابی شیبہ نے عکرمہ بن خالد کے حوالے سے روایت نقل کی ہے، کہ ’’بلاشبہ راستے میں کچھ لوگوں کے ملنے سے ایک قافلہ بن گیا۔ ان میں سے ایک بیوہ عورت نے اپنا معاملہ اپنے ولی کی بجائے ایک اور شخص کے ہاتھ میں دے دیا، تو اس نے ایک شخص سے اس کا نکاح کروادیا۔ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو اس [واقعہ] کی خبر ہوئی، تو انہوں نے نکاح کرنے اور کروانے والے (دونوں کو) درّے مارے، اور اس عورت کے نکاح کو ختم کردیا۔‘‘[1] ۴: امام عبد الرزاق نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے فرمایا: ’’لَا تُنْکِحْ الْمَرْأَۃُ نَفْسَھَا، فَإِنَّ الزَّانِیَّۃِ تُنْکِحُ نَفْسَھَا۔‘‘[2] [’’عورت اپنا نکاح خود نہ کروائے، کیونکہ بلاشبہ بدکار عورت اپنا نکاح خود کرواتی ہے۔‘‘] ۵: امام عبد الرزاق نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کی ہے، کہ انہوں نے فرمایا: ’’اَلْبَغَایَا اللَّائِيْ یَتَزَوَّجْنَ بِغَیْرِ وَلِيٍّ۔‘‘[3] [’’بدکار عورتیں ہی اپنی شادی خود کرتی ہیں‘‘]
Flag Counter