Maktaba Wahhabi

81 - 105
عبد اللہ رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’سعد بن الربیع رضی اللہ عنہ کی بیوی نے سعد رضی اللہ عنہ کی جانب سے اپنی دو بیٹیوں کے ہمراہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیا: ’’یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! ھَاتَانِ ابْنَتَا سَعْدِ بْنِ الرَّبِیْعِ، قُتِلَ أَبُوْھُمَا مَعَکَ یَوْم أُحُدٍ شَہِیْدًا، وَإِنَّ عَمَّہُمَا أَخَذَ مَا لَہُمَا، فَلَمْ یَدَعْ لَہُمَا مَالًا، وَلَا تُنْکَحَانِ إِلَّا وَلَہُمَا مَالٌ۔‘‘ ’’یارسول اللہ! صلی اللہ علیہ وسلم سعد بن ربیع رضی اللہ عنہ کی یہ دونوں بیٹیاں ہیں، ان کے باپ احد کے دن آپ کے ساتھ شہید ہوئے۔ بلاشبہ ان کے چچا نے (باپ کی جانب سے چھوڑا ہوا) ان کا سارا مال لے لیا ہے، اور ان کے لیے کوئی مال نہیں چھوڑا۔ اور ان دونوں کا نکاح تو مال کے بغیر نہ ہوگا۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’یَقْضِيْ اللّٰہُ فِي ذٰلِکَ۔‘‘ [’’اللہ تعالیٰ اس بارے میں فیصلہ فرمائیں گے‘‘] اس موقع پر آیت میراث نازل ہوئی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے چچا کو پیغام بھیجا: ’’أعْطِ ابْنَتَيْ سَعْدٍ الثُّلْثَیْنِ، وَأَعْطِ أُمَّہُمَا الثُمُنَ، وَمَا بَقِيَ فَہُوَ لَکَ۔‘‘[1]
Flag Counter