Maktaba Wahhabi

97 - 105
مِنْہَا، وَذٰلِکَ کُلُّہْ تَعِدٍّ فِيْ الْأَفْعَالِ وَابْتِدَائٌ فِيْ الْأَقْوَالِ، وَعَمَلٌ بِغَیْرِ دَلِیْلٍ مِنَ الشَّرْعِ۔‘‘[1] ’’شیطان کے مزین کرنے کی بنا پر ان کی باطل کرتوتوں میں سے ایک یہ تھی، کہ ان کے ہاں بتوں کے نام پر دی ہوئی چیزوں کا مردوں کے لیے کھانا درست تھا اور عورتوں کے لیے ممنوع تھا۔ مردوں کو (اس بارے میں) خواتین پر ترجیح دینے کی (درج ذیل) دو میں سے ایک وجہ تھی یا دونوں مل کر تھیں: یہ کہ (ان کی نظر میں) مرد فی نفسہٖ خاتون سے افضل ہے، یا یہ کہ مرد لوگ بت خانوں کے مجاور تھے، اس لیے ان کے نام پر دی ہوئی چیزیں وہ ہی کھاتے تھے۔ یہ ظالمانہ طریقہ، بدعت کی بات اور شرعی سند سے خالی عمل تھا۔‘‘ شیخ ابن عاشور ان کے اس طرزِ عمل کے اسباب کا ذکر کرتے ہوئے رقم طراز ہیں: ’’أَوْ لِأَنَّہُ نَتَاجُ أَنْعَامٍ مُقَدَّسَۃٍ، فَلَا تَحِلُّ لِلنِّسَائِ، لِأَنَّ الْمَرْأَۃَ مَرْمُوْقَۃٌ عِنْدَ الْقُدَمَائِ قَبْلَ الْإِسْلَامِ بِالنَّجَاسَۃِ وَالْخَبَاثَۃِ لِأَجْلِ الْحَیْضِ وَنَحْوِ ذٰلِکَ، فَقَدْ کَانَتْ بَنُوْ إِسْرَائِیْلَ یَمْنَعُوْنَ النِّسَائَ دُخُوْلَ الْمَسَاجِدِ، وَکَانَ الْعَرْبُ لَا یُؤَاکِلُوْنَ النِّسَائَ۔‘‘[2] ’’مقدس چوپایوں سے حاصل شدہ (دودھ اور بچے) خواتین کے لیے جائز نہیں تھے، کیونکہ وہ قبل از اسلام قدماء کے نزدیک حیض وغیرہ کی بنا
Flag Counter