Maktaba Wahhabi

124 - 346
3۔حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا 4۔ حضرت حسن رضی اللہ عنہ 5۔حضرت حسین رضی اللہ عنہ شیعہ مناظر مولوی محمد اسماعیل دیو بندی نے انہی پانچ کا ذکر کیا اور پانچ منٹ میں اپنے موقف کی وضاحت کی۔ اس کے بعد مولانا احمد الدین گکھڑوی کی باری آئی تو انھوں نے فرمایاکہ بے شک یہ پانچ ہستیاں نہایت پاک باز اور انتہائی مقدس ہیں، لیکن ان میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ ام المومنین حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کو کیوں شامل نہیں کیا جاتا؟ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی بیٹی حضرت زینب رضی اللہ عنہا کیوں شامل نہیں ؟ دوسری بیٹی حضرت امِ کلثوم رضی اللہ عنہا کیوں شامل نہیں ؟ تیسری بیٹی حضرت رقیہ رضی اللہ عنہا کیوں شامل نہیں ؟ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کی بیٹی اور حضرت حسن اور حضرت حسین رضی اللہ عنہما کی بہن حضرت امِ کلثوم رضی اللہ عنہا ان مقدس اور پاک باز ہسیتوں میں کیوں شامل نہیں ؟ ان کوبھی پاک باز اور مقدس ہستیاں مانا جائے۔ مولانا احمد الدین گکھڑوی کا اندازِ بیان اس قدر زور دار تھا کہ سب لوگ اس سے متاثر ہوئے اور پولیس وغیرہ کے وہ سرکاری اہل کار جو امن و امان قائم کرنے اور صورتِ حال کی نگرانی کے لیے مناظرے کے اجتماع میں آئے تھے، ان پر بھی مولانا احمد الدین کے زور بیان کا بے حد اثر ہوا اور انھیں یہ کہنا پڑا کہ مولانا احمد الدین بہت بڑے عالم اور مناظر ہیں۔اپنے موقف کا اظہار نہایت صاف الفاظ میں کرتے ہیں۔ حافظ عبدالقادر روپڑی(جنھیں سلطان المناظرین کا لقب دیا گیا)کے بقول مولانا احمد الدین گکھڑوی واقعی استاذ المناظرین تھے۔ان کی حریف پر چڑھائی بڑی زور دار اور گرفت نہایت مضبوط ہوتی تھی۔
Flag Counter