Maktaba Wahhabi

300 - 346
تھے۔اور والدہ بھی عورتوں کے ساتھ مسجد میں جمعہ پڑھتی تھیں۔شہر میں کوئی قابلِ ذکر معاملہ پیش آتا یا کوئی ضروری بات ہوتی تو مولانا اس کا تذکرہ جمعے کے دوسرے خطبے میں کیا کرتے تھے۔انھوں نے حسبِ معمول دوسرے خطبے میں کیمیا گری یعنی سونا بنانے کے متعلق فرمایا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ بعض لوگ سونا بنانے کے خبط میں مبتلا ہیں، یہ کام سراسر حرام ہے۔جو شخص سونا بنانے کی کوشش کرتا ہے، وہ ایسے راستے پر چل رہا ہے جو شریعت کے بالکل خلاف ہے۔وہ وقت بھی ضائع کرتا ہے اور پیسا بھی ضائع کرتا ہے۔ان لوگوں کی کوشش سے سونا تو نہیں بنے گا، البتہ انھیں گناہ ضرور ہو گا۔ جمعے کے بعد گھر آئے تو چودھری محمد دین نے اہلیہ سے کہا سونا بنانے کی شکایت مولوی صاحب سے تم نے کی تھی؟ انھوں نے جواب دیا شکایت نہ کرتی تو اور کیا کرتی، اس خبط میں کتنی رقم ضائع کر دی گئی ہے۔ اس کے بعد چودھری صاحب نے سونا بنانے کے برتن وغیرہ توڑ دیے اور اس عمل سے توبہ کی۔ عبدالواحد گوندل گوجراں والا شہر اور ضلعے کو یہ خصوصیت حاصل ہے کہ اس میں بے شمار متقی لوگ پیدا ہوئے اور یہ علاقہ بہت سے جلیل القدر علما اور مستجاب الدعوات حضرات کا مسکن رہا۔ان عالی مرتبت لوگوں کی وسیع فہرست میں مولانا علاء الدین کا اسمِ گرامی بھی شامل ہے، جن کے علم و عمل سے اس علاقے کے لوگوں نے خوب استفادہ کیا۔ ٭٭٭
Flag Counter