Maktaba Wahhabi

49 - 346
کے فرزندِ ذی منزلت حافظ محمد لکھوی نے اس سلسلے کو آگے بڑھایا۔ پنجابی زبان میں قرآن مجید کی مفصل تفسیر جو سات ضخیم جلدوں پر محیط ہے، اسی گاؤں کے رفیع القدر عالم حافظ محمد لکھوی نے ’’تفسیر محمدی‘‘ کے نام سے لکھی جو کئی مرتبہ چھپی اور بہت مقبول ہوئی۔یہ اولین مفسر تھے جنھوں نے پنجابی نظم میں قرآن مجید کی تفسیر رقم فرمائی۔انھوں نے متنِ قرآن کے دو ترجمے کیے۔پہلا پنجابی میں دوسرا فارسی میں۔اس اعتبار سے حافظ محمد لکھوی پنجاب کے پہلے اور اب تک آخری عالم ہیں جنھوں نے پنجابی کے علاوہ قرآن کا فارسی ترجمہ کیا اور حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کے بعد ہندوستان کے دوسرے عالم ہیں جنھوں نے بہ زبان فارسی اتنی اہم ترین خدمت سرانجام دی۔ قرآنِ مجید کا سب سے پہلا اردو ترجمہ حضرت شاہ عبدالقادر دہلوی نے کیا۔پھر تھوڑے بہت الفاظ کی تبدیلی کے ساتھ ان کے بڑے بھائی حضرت شاہ رفیع الدین دہلوی نے ترجمہ کیا۔اردو زبان نے زیادہ ترقی کی تو سید احمد حسن دہلوی کا ترجمہ ظہور میں آیا۔اسی طرح ڈپٹی نذیر احمد، نواب وحید الزمان خاں، مولانا ثناء اللہ امرتسری، مولانا ابوالکلام آزاد اور دیگر بے شمار اہلِ علم کے تراجم قرآن ہمارے سامنے آئے۔یعنی تغیرِ الفاظ کے باعث لاتعداد ترجموں سے ہم مستفید ہوئے۔حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی کے فارسی ترجمے میں حافظ محمد لکھوی نے بھی کچھ تغیر کیا اور ایک نیافارسی ترجمہ وجود میں آگیا، لیکن حافظ صاحب نے اسے اپنا ترجمہ نہیں قرار دیا، شاہ ولی اللہ صاحب کا ترجمہ قرار دیا جو انھوں نے فتح الرحمن کے نام سے کیا۔چنانچہ تفسیر محمدی کی پہلی جلد کے پنجابی منظوم دیباچے میں فرماتے ہیں ؎ پہلی سطر زبان جو فارس ہے فتح الرحمانوں پروچ عبارت کجھ تغیر جہت آسان زبانوں
Flag Counter