Maktaba Wahhabi

71 - 346
مستفید ہوئے۔حضرت مولانامحمد اسماعیل سلفی اور مولانا محمد حنیف ندوی سے ان کے دوستانہ مراسم تھے۔1930ء کی تحریک آزادی میں نوجوان بھارت سبھا کی طرف سے مولانا محمد چراغ نے بھی حصہ لیا تھا اور مولانا محمد حنیف ندوی نے بھی۔انگریزی حکومت نے دونوں کو گرفتار کر کے قصور کی جیل میں قید کر دیا تھا۔ مولانا محمد چراغ اس فقیرپر شفقت فرماتے تھے۔جب بھی ان سے ملاقات ہوئی، انھوں نے بے حد مشفقانہ لہجے میں خیرو عافیت پوچھی۔ اس عالمِ دین نے 14رمضان المبارک 1409ھ(21اپریل 1989ء)کو وفات پائی۔ 19۔مولانا محمد حسین: ضلع گوجراں والا کے قصبہ گوندلاں والا میں احناف کے بریلوی مکتبِ فکر کے حامل ایک عالم دین مولانا محمد حسین تھے جو مناظر بھی تھے اور مدرس وخطیب بھی تھے۔تقسیم ملک سے قبل ان کی بڑی شہرت تھی۔ان کی تاریخ ولادت و وفات کا علم نہیں ہوسکا۔ان کے علاوہ اس ضلعے میں بریلوی مسلک کے اور بھی علما تھے۔اب بھی خاصی تعداد میں موجود ہیں۔ 20۔مفتی جعفر حسین: یہ گوجراں والا کے شیعہ عالم تھے جو 1913ء کو گوجراں والا کے ایک علمی خاندان میں پیدا ہوئے۔ابتدائی طور پر گوجراں والا میں قاضی عبدالرحیم اور مولانا محمد اسماعیل سلفی سے استفادہ کیا۔کچھ عرصہ مولانا محمد چراغ کے حلقہ شاگردی میں رہے۔بعد ازاں لکھنؤ چلے گئے۔وہاں کے بعض شیعی مدارس میں شیعہ مدرسین سے تعلیم حاصل کی۔1936ء میں اعلیٰ تعلیم کے لیے نجف اشرف(عراق)گئے اور وہاں
Flag Counter