Maktaba Wahhabi

95 - 346
مقرر کرلی ہے۔آپ کسی اہلِ حدیث مناظر کا انتظام کر دیں اور خود بھی اس مجلسِ مناظرہ میں شرکت فرمائیں۔مولانا عطاء اللہ نے مولانا احمد الدین گکھڑوی سے رابطہ کیا اور وہ تاریخِ مقررہ پر تشریف لے آئے۔کھلے میدان میں مناظرے کا انتظام کیا گیا تھا۔بہت بڑا مجمع تھا۔دیہات کے بے شمار لوگ مناظرہ سننے آئے تھے۔ہم لوگ کوٹ کپورہ سے بس پر گئے تھے۔اس علاقے میں یہ پہلا مناظرہ تھا۔ بریلوی حضرات کی طرف سے مناظر گوندلاں والا کے مولانا محمد حسین تھے اور ان کے صدر مناظرہ تھے ملتان کے ایک عالم دین، جنھیں ’’ملا ملتانی‘‘کہا جاتا تھا۔ان کا اصل نام میرے ذہن میں نہیں رہا،عبدالعزیز تھا یانظام الدین۔وہ بڑے لسان عالم تھے اور فنِ مناظرہ کے ماہر۔ اہلِ حدیث کی طرف سے مناظر تھے مولانااحمد الدین گکھڑوی۔میں نے ان کو پہلی دفعہ دیکھا تھا۔نکلتا ہوا قد، کسرتی سا مناسب جسم، نہ موٹے نہ دبلے پتلے، سرخی مائل گندمی رنگ، قدرے لمبا چہرہ، سر پر سفید عمامہ، تہبند اور قمیص پہنے ہوئے، کندھوں پر رومال، ڈاڑھی قدرتی طور سے مختصر، نظر کمزور تھی اور کتاب آنکھوں کے بالکل قریب کرکے پڑھتے تھے۔ مناظر صاحبان اور صدورِ مناظرہ کے لیے میزکر سیاں رکھی ہوئی تھیں۔دونوں طرف کے مناظر تھوڑے سے فاصلے پر آمنے سامنے تھے۔ مجمعِ عام میں پہلے کسی صاحب نے وضاحت سے موضوعِ مناظرہ کا اعلان کیا اور دونوں مناظر عالموں کے نام بتائے۔نیز بتایا کہ ہر مناظر صاحب اپنی اپنی باری سے پانچ پانچ منٹ تقریر کریں گے۔ مناظرہ اس طرح شروع ہوا کہ پہلے حنفی مناظر مولانا محمد حسین نے دلائل
Flag Counter