Maktaba Wahhabi

119 - 140
جبکہ امام ابوداؤد رحمۃ اللہ علیہ نے اس میں فصل کو اختیار کیا ہے اور اسی پر عمل ہے۔ (2) أَن مذکورہ کا لَمْ سے اتصال ۔ پورے قرآن میں أَنْ کو لَمْ سے علیحدہ کرکے لکھا جاتا ہے جیسے أَن لَّمْ یَکُن رَّبُّکَ، أَن لَّمْ یَرَہُ وٓ أَحَدٌ (3) أَن کا لَوْ سے اتصال یہ چار سورتوں (الاعراف، الرعد سبأ اور الجن) میں آیا ہے۔ امام ابو عمرو الدانی رحمۃ اللہ علیہ اس بارے میں خاموش ہیں جبکہ امام ابوداؤد رحمۃ اللہ علیہ نے سورۃ الجن میں وصل اور باقی مقامات پر قطع ذکر کیا ہے۔ اور اسی پر عمل ہے۔ (4) أَن کا لَنْ سے اتصال دو مقامات پر أَنْ کو لَنْ کے ساتھ ملا کر لکھا گیا ہے، مثلاً أَلَّن نَّجْعَلَ (الکہف) اور أَلَّن نَّجْمَعَ (القیامۃ) جبکہ ایک مقام أَن لَّن تُحْصُوہُ (المزمل) میں دو قول ہیں، اور قطع کرکے لکھنا مشہور ہے۔ ان کے علاوہ دیگر تمام مقامات پر بلا خلف مقطوع لکھنا ثابت ہے۔ جیسے أَن لَّن یَنقَلِبَ اور أَن لَّنْ یُبْعَثُواْ (5) أَنَّ ہمزہ مفتوحہ نون مشددہ کا مَا سے اتصال امام دانی رحمۃ اللہ علیہ کے قول پر وَأَنَّ مَا یَدْعُونَ (لقمان) اور وَأَنَّ مَا یَدْعُونَ (الحج) میں أَنَّ کو مَا سے بالاتفاق مقطوع لکھا گیا ہے۔ امام ابوداؤد رحمۃ اللہ علیہ اس سے خاموش ہیں۔ اور قطع پر ہی عمل ہے۔ أَنَّمَا غَنِمْتُمْ (الانفال) میں دو وجوہ ثابت ہیں۔ امام ابوداؤد رحمۃ اللہ علیہ نے فقط وصل ذکر کیا ہے جیسا کہ عراقی مصاحف میں ہے۔ ان کے علاوہ دیگر تمام کلمات کو بالاتفاق موصول لکھا جاتا ہے۔ بعض اہل علم نے
Flag Counter