Maktaba Wahhabi

31 - 140
سُئِلَ مَالِکٌ عَنِ الْحُرُوْفِ تَکُوْنُ فِی الْقُرْآنِ مِثْلَ الْوَاوِ وَالْأَلِفِ أَتَرٰی أَنْ تُغَیِّرَ مِنَ الْمُصْحَفِ إِذْ وجدت فیہ کذلک؟ قال: لا. ’’ امام مالک سے قرآن مجید میں مکتوب حروفِ زائدہ جیسے الف واؤ کے بارے میں پوچھا گیا کہ کیا ان زائد حروف کو حذف کیا جاسکتا ہے؟ تو انہوں نے فرمایا: نہیں! (یعنی حذف نہیں کیا جاسکتا)‘‘ امام أبوعمرو رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: یَعْنِی الْوَاوَ وَالْأَلِفَ الْمَزِیْدَتَیْنِ فِی الرَّسْمِ الْمَعْدُوْمَتَیْنِ فِی اللَّفْظِ نَحْوُ: أُوْلُواْ ’’ الف واؤ سے مراد ایسے حروفِ زائدہ ہیں جو کتابت میں تو موجود ہیں مگر پڑھنے میں نہیں آتے جیسے أُوْلُواْ ‘‘ امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : تَحْرُمُ مُخَالَفَۃُ خَطِّ مُصْحَفِ عُثْمَانَ فِیْ وَاوٍ أَوْ یَائٍ أَوْ أَلِفٍ أَوْ غَیْرِ ذٰلِکَ الف واؤ اور یاء میں رسم عثمانی کی مخالفت کرنا ایک حرام عمل ہے۔ امام بیہقی رحمۃ اللہ علیہ شعب الایمان میں فرماتے ہیں مَنْ یَّکْتُبُ مُصْحَفاً فَیَنْبَغِیْ أَنْ یُّحَافِظَ عَلَی الْھِجَائِ الَّذِیْ کَتَبُوْا بِہٖ تِلْکَ الْمُصَاحِفِ وَلَا یُخَالِفُھُمْ فِیْہِ وَلَا یُغَیِّرُ مِمَّا کَتَبُوْہُ شَیْئاً، فَإِنَّھُمْ کَانُوْا أَکْثَرَ عِلْماً، وَأَصْدَقَ قَلْباً وَلِسَاناً، وَأَعْظَمَ أَمَانَۃً مِنَّا؛ فَلَا یَنْبَغِیْ أَنْ نَّظُنَّ بِأَنْفُسِنَا اسْتِدْرَاکاً عَلَیْھِمْ ’’جو شخص مصحف کی کتابت کرنا چاہتا ہے اس پر لازم ہے کہ وہ مصاحف عثمانیہ کے رسم کے مطابق کتابت کرے اور ذرا بھر بھی اس کی مخالفت نہ کرے۔ کیونکہ وہ لوگ (صحابہ کرام) ہم سے زیادہ علم، دل و زبان کے
Flag Counter