Maktaba Wahhabi

23 - 132
ہیں اور دین کے معاملے میں سب سے زیادہ سخت عمرفاروق رضی اللہ عنہ ہیں۔‘‘ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے:’’اللہ کی قسم !عمرفاروق رضی اللہ عنہ کے سوا ، میری نظر میں ایک بھی آدمی ایسا نہیں ہے جو اللہ تعالی ٰ کے بارے میں کسی ملامت گر کی ملامت کی پرواہ نہ کرتا ہو۔ ‘‘ [1] آپ رضی اللہ عنہ حافظ ِقرآن تھے اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم سے براہ راست قرآن پڑھا تھا ، اور بعض قراء ات بھی آپ سے حاصل کی تھیں۔امام ابن جزری نے لکھا ہے: ’’قراء ات قرآنیہ کے بارے میں ان سے متعدد روایات نقل ہوئی ہیں۔‘‘ [2] آپ رضی اللہ عنہ کے شاگر دوں میں سرفہرست ایک تو امام ابو العالیہ ہیں جن کے بارے میں حفصہ بنت سیرین فرماتی ہیں: ’’ابو العالیہ نے مجھے بتایا کہ میں نے تین دفعہ عمرفاروق رضی اللہ عنہ سے قرآن پڑھا ہے۔‘‘ [3] اور دوسرے ابو الحارث عمرو مخزومی ہیں ، جن کا شمار کبار تابعین میں ہوتا ہے۔[4] حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے دور ِخلافت میں قرآن کریم کی تدوین کیلئے عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے نہایت اہم کردار ادا کیاتھا۔ انہوں نے خلیفہ وقت کے سامنے قرآن کو مدون کرنے کی قرار داد پیش کی۔ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے (زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کو بلایا اور) فرمایا: ’’عمر رضی اللہ عنہ نے ابھی آکر مجھ سے یہ بات کہی ہے کہ جنگ یمامہ میں حفاظ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی ایک بڑی تعداد شہید ہو چکی ہے۔ اگر مختلف مقامات پر قرآن کریم کے قراء اسی طرح شہید ہوتے رہے تو مجھے خطرہ ہے کہ قرآن کا ایک بڑا حصہ ناپید نہ ہوجائے۔ لہذا میری رائے یہ ہے کہ آپ قرآن کریم کی تدوین کا
Flag Counter