Maktaba Wahhabi

45 - 132
ابن مسعود، عمرو بن العاص اور بعض دیگر صحابہ رضی اللہ عنہم کی حدیث سے ثابت ہے۔ انہوں نے قرآن کی تفسیر یا اس کے کسی شرعی مفہوم میں اختلاف نہیں کیا تھا ، بلکہ ان کا اختلاف حروف کی قراء ۃ اور اس کے طرز ِادا کے سلسلہ میں تھا۔‘‘ [1] اور جہاں تک تعلق ہے عمر بن أبی سلمہ رضی اللہ عنہ کی اس روایت کا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے فرمایاتھا : ’’إن الکتب کانت تنزل من السماء من باب واحد وإن القرآن أنزل من سبعۃ أبواب علی سبعۃ أحرف:حلال وحرام ، محکم ومتشابہ، وضرب أمثال وآمر و زاجر، فحلَّ حلالہ وحرم حرامہ واعمل بمحکمہ وقف عند متشابہہ واعتبر أمثالہ ،فإن کلا من عند اللّٰه وما یتذکر إلا أولو الألباب۔‘‘ [2] ’’پہلی آسمانی کتابیں ایک باب سے ، ایک حرف پر نازل ہوئی تھیں ،لیکن قرآن کریم سات ابواب سے سات حروف پر نازل ہوا(اور وہ سات حروف یہ
Flag Counter