Maktaba Wahhabi

43 - 269
﴿ هَذَا مَا وَعَدَنَا اللّٰهُ وَرَسُولُهُ وَصَدَقَ اللّٰهُ وَرَسُولُهُ وَمَا زَادَهُمْ إِلَّا إِيمَانًا وَتَسْلِيمًا ﴾ ’’یہ تو وہی ہے جس کا اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے وعدہ کیا تھا۔ اور اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے سچ فرمایا ہے۔ اور اس بات نے انھیں ایمان و فرماں برداری میں اور بڑھا دیا۔‘‘ [1] منافقین اور ان لوگوں کے لیے جن کے دلوں میں کھوٹ اور بیماری تھی، یہ خطرات ان کے خبث باطن اور نفاق کو واضح کرنے کے لیے تھے۔ معتب بن قشیر نے کہا تھا: ’’محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)نے ہم سے قیصر و کسریٰ کے خزانوں کا وعدہ کیا جبکہ حالت یہ ہے کہ ہم قضائے حاجت کے لیے بھی جاتے ہیں تو ہمیں اپنی جان کا خطرہ ہوتا ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں جو خبر دی تھی وہ سچ ثابت ہوئی۔ مدائن، قسطنطنیہ اور صنعاء اور یمن فتح ہوئے۔ قیصرو کسریٰ کے خزانے مسلمانوں کے حکمرانوں تک پہنچے۔ ان میں ذرہ برابر بھی کمی نہیں کی گئی تھی۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اس خزانے کو بیت المال میں داخل کیا اور فرمایا: اَلْحَمْدُ لِلّٰہ، اللہ کی قسم! جن لوگوں نے یہ خزانہ جمع کرا دیا ہے وہ بہت بڑے امانت دار ہیں۔‘‘ [2] یہی دین کے امین، لوگوں کے اموال کے امین اور جو ذمہ داری اللہ نے انھیں سونپی ہے اس کے امین تھے۔
Flag Counter