Maktaba Wahhabi

153 - 243
فروغ دینے والے، جن سے انسانیت تباہی کے دہانے پر آکھڑی ہے، بھلا یہ اللہ کے بیٹے کیسے ہوسکتے ہیں؟ یاد رکھیے! اللہ وحدہ لاشریک ہے، وہ اکیلا ہے، بے نیازہے۔ اس کا کوئی بیٹا نہیں، نہ وہ خود کسی کا بیٹا ہے۔ بڑے تعجب اور افسوس کی بات ہے کہ یہ سرکش گروہ اللہ کی گستاخی میں کس حد تک آگے نکل گیا۔ ان کے باطل دعووں کی تصدیق صرف وہی شخص کرے گا جو ان جیسا دیوانہ اور مجنوں ہو گا یا اس کی بھی وہی منزل ہو گی جو ان کی ہے۔ اس کے علاوہ ان کا مشن ظلم کرنا، زمین پر فساد بپا کرنااور اللہ کی مخلوق کو اپنے تابع کرنا ہے۔ یہودیوں کی ایک کتاب میں لکھاہے کہ ’’اسرائیل‘‘ نے اللہ تعالیٰ سے سوال کیا کہ تو نے اپنے پسندیدہ عوام (یہود) کے علاوہ باقی لوگوں کو کیوں پیدا کیا؟ تو جواب ملا تاکہ تم ان کی پشتوں پر سواری کرو، ان کا خون چوسو، ان کی ہری بھری فصلوں کو جلا دو، ان کی پاکیزہ چیزوں کو گندہ کر دو اور ان کی آبادیوں کو ویران کر دو۔ یہ وہ منہج ہے جسے یہودیوں نے اپنی روحانی کتاب ’’تلمود‘‘ میں وضع کیا ہے۔ اور پھر انھوں نے ایک دوسرے کو اس بات کی وصیت کی ہے کہ اس پروگرام کو محنت و مشقت اور پوری عیاری کے ساتھ نافذ کرنا ہے۔ اس سفاکانہ اور مکارانہ سلوک کا کون انکار کر سکتا ہے جو یہودیوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اور آپ کے اصحاب کرام رضی اللہ عنہم اور عام مسلمانوں کے ساتھ کیا۔ یقیناً یہی وہ لوگ ہیں جنھوں نے قریش کو مسلمانوں کے ساتھ جنگ کے لیے ابھارا۔ سیدنا عثمان اور علی رضی اللہ عنہما کے قتل کی سازشیں کیں اور اسلامی دنیا میں فتنہ و فساد پھیلایا۔ انھی نے احادیثِ مبارکہ میں من گھڑت اور جھوٹی روایات شامل کیں اور قرآن کریم کی تفاسیر میں اسرائیلی روایات کو شامل کر دیا۔ یہی وہ بد بخت ہیں جو غلبۂ اسلام کے زمانے میں
Flag Counter