Maktaba Wahhabi

180 - 243
کو شکست فاش دی، اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اور ہم اس کے سوا کسی کی بندگی نہیں کرتے، ہم اسی کے لیے دین کو خالص کرتے ہیں، چاہے یہ بات کافروں کو بری ہی لگے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مقتولین کے متعلق حکم دیا کہ انھیں ’’قلیب بدر‘‘ میں پھینک دیا جائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے امیہ بن خلف کے علاوہ سبھی کو بدر کے کنویں میں پھینک دیا گیا۔ امیہ کا جسم اس کی زرہ ہی میں پھول گیا تھا۔ جب صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اس کے پاس گئے اور اسے ہلایا جلایا تو اس کا گوشت کٹ کٹ کر گرنے لگا۔ انھوں نے اسے اسی جگہ رہنے دیا اور اس پر مٹی اور پتھر ڈال کر اسے چھپا دیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کنویں کے پاس کھڑے ہو گئے جس میں کفار کے مقتولین کی نعشوں کو پھینکا گیا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے: اے کنویں والو، اے عتبہ بن ربیعہ، اے شیبہ بن ربیعہ، اے امیہ بن خلف، اے ابو جہل بن ہشام، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان تمام مقتولین کے نام لیے جو اس معرکے میں قتل ہوئے تھے، پھر فرمایا: ’’کیا تم نے وہ سب کچھ پا لیا ہے جس کا تم سے تمھارے رب نے سچا وعدہ کیا تھا۔ بلا شبہ میں نے تو وہ سب کچھ پا لیا ہے جس کا میرے رب نے مجھ سے وعدہ کیا تھا۔‘‘ مسلمان کہنے لگے: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا آپ ایسے لوگوں کو پکار رہے ہیں جو مر چکے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو بات میں ان سے کہہ رہا ہوں وہ بات یہ لوگ تم سے زیادہ سن رہے ہیں لیکن یہ (مردار) اس بات کی طاقت نہیں رکھتے کہ میری بات کا جواب دے سکیں۔‘‘ [1] اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے بالکل حق اور سچ فرمایا۔
Flag Counter