Maktaba Wahhabi

225 - 243
یہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی طرف بھی بڑھنے کی کوشش کریں گے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿ يُخَادِعُونَ اللّٰهَ وَالَّذِينَ آمَنُوا وَمَا يَخْدَعُونَ إِلَّا أَنْفُسَهُمْ وَمَا يَشْعُرُونَ﴾ ’’وہ اللہ کو اور ایمان والوں کو دھوکا دیتے ہیں لیکن دراصل وہ خود اپنے آپ کو دھوکا دے رہے ہیں مگر سمجھتے نہیں۔‘‘ [1] اللہ وہ ہے جس کی ذات پاک اور بلند ہے، وہ اس بات سے برتر ہے کہ اسے دھوکا دیا جا سکے لیکن اس آیت سے مقصود صرف یہ ہے جیسا کہ اس دور کے علمائے تفسیر کا خیال تھا کہ (قرآنی اسلوب) اللہ تعالیٰ کی طرف سے اپنے مومن بندوں پر ایک خاص فضل و احسان ہے کہ اللہ تعالیٰ نے مومنین کی اپنی طرف نسبت کی اور ان کے معاملے کو اپنا معاملہ قرار دیا، ان کی جنگ کو اپنی جنگ اور ان کے دشمنوں کو اپنا دشمن بتایا۔ اور کبھی انھیں اپنی صف (اپنے خاص بندوں) میں شامل کر لیتا ہے اور انھیں اپنا قرب بخش دیتا ہے۔ جب یہی حقیقت اور سچ ہے تو یہ غلام اور حقیر سے منافق لوگ کیا کر لیں گے؟ اور ان کی تدبیریں اور دھوکہ بازیاں ایسی قوم کو کیسے نقصان پہنچا سکتی ہیں جن کا مدد گار اللہ تعالی ہو۔ یقیناً مومنین کو چاہیے کہ وہ اس حقیقت پر غور و فکر کریں تا کہ وہ مطمئن ہوں اور ثابت قدم رہیں اور وہ اپنے مشن پر ڈٹے رہیں کیونکہ وہ تو اللہ کے دین کا کام اور مشن ہے جو اللہ کا طریقہ ہے۔ اور منافقین کے مکر اور دھوکہ و فریب کی کوئی پروا نہ کریں، نہ ان شریر
Flag Counter