Maktaba Wahhabi

81 - 243
ابو طالب کے تیسرے بیٹے کا نام جعفر تھا۔ یہ طیار کے لقب سے معروف تھے۔ جعفر رضی اللہ عنہ حبشہ کی طرف ہجرت کر کے جانے والے مسلمانوں میں شامل تھے۔ یہ مسلمان قریشِ مکہ کی ایذا رسانیوں سے بچتے ہوئے حبشہ پہنچے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب مؤتہ کی طرف لشکر روانہ کیا تو حضرت جعفر رضی اللہ عنہ کو بھی لشکر کے امراء میں نامزد فرمایا۔ سیدنا جعفر رضی اللہ عنہ مؤتہ ہی میں شہید ہوگئے۔ دشمن نے پہلے ایک ایک کر کے ان کے دونوں بازو کاٹے، پھر انھیں شہید کر دیا۔ دونوں بازوؤں کے عوض اللہ نے انھیں دو پر عطا کر دیے جن کے ساتھ یہ جنت میں جہاں چاہتے ہیں اڑتے پھرتے ہیں، اسی لیے ان کا لقب طیار مشہور ہوا۔ کتب احادیث میں جنگ مؤتہ کا واقعہ تفصیل سے مذکور ہے۔ ابو طالب کے چوتھے صاحبزادے سیدنا علی رضی اللہ عنہ ہیں۔ علی رضی اللہ عنہ کے بے شمار فضائل و مناقب کتب احادیث میں موجود ہیں۔ ایک موقع پر ان کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: ((أَمَا تَرْضٰی أَنْ تَکُونَ مِنِّي بِمَنْزِلَۃِ ہَارُونَ مِنْ مُّوسٰی، إِلاَّ أَنَّہُ لَا نَبِيَّ بَعْدِي)) ’’اے علی! کیا تو اس بات پر خوش نہیں کہ تیری مثال میرے ساتھ ایسی ہی ہے جیسے ہارون علیہ السلام کی مثال موسیٰ علیہ السلام کے ساتھ تھی۔ ہاں ایک فرق ضرور ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہ آئے گا۔‘‘ [1] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب دعوت کا آغاز کیا تو لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دشمن بن گئے۔
Flag Counter