Maktaba Wahhabi

78 - 108
’ اگر یہ اللہ کے سوا کسی اور کا (کلام) ہوتا تو اس میں (بہت سا) اختلاف پاتے۔‘‘ اور جو اس میں متشابہ آیا ہے ‘اس محکم پر رد کرتے ہیں ۔ تاکہ سارے کا سارا محکم ہوجائے۔ [1] پہلی مثال کے متعلق کہتے ہیں : بیشک اللہ تعالیٰ کے دو حقیقی ہاتھ ہیں جیسے اللہ تعالیٰ کی شان اور اس کے جلال وعظمت کے لائق ہیں؛وہ مخلوق کے ہاتھوں سے مشابہ نہیں۔ جیساکہ اللہ تعالیٰ کی ذات ہے ‘ مگر مخلوق میں سے کسی ذات سے مماثلت نہیں رکھتی۔ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : { لَیْسَ کَمِثْلِہِ شَیْء ٌ وَہُوَ السَّمِیْعُ البَصِیْرُ} (الشوریٰ:۱۱) ’’اس جیسی کوئی چیز نہیں اور وہ دیکھنے والا اور سننے والا ہے۔‘‘ دوسری مثال کے متعلق کہتے ہیں: بیشک نیکی اور برائی دونوں اللہ تعالیٰ کی تقدیر سے ہیں۔لیکن نیکی کا سبب اللہ تعالیٰ کا اپنے بندوں پر فضل و کرم ہے ۔ اور برائی کا سبب انسان کا فعل ہے ۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : {وَمَا أَصَابَکُم مِّن مُّصِیْبَۃٍ فَبِمَا کَسَبَتْ أَیْدِیْکُمْ وَیَعْفُو عَن کَثِیْرٍ} (الشوری:۳۰) ’’اور جو مصیبت تم پر واقع ہوتی ہے سو تمہارے اپنے افعال سے اور وہ بہت سے گناہ تو معاف ہی کر دیتا ہے۔‘‘
Flag Counter