Maktaba Wahhabi

104 - 114
میں اضافہ کرے۔ مسئلہ مطلق ہے،اسے مطلق ہی رہنے دیں کہ کوئی کندھوں تک اٹھائے یا کانوں تک،ہر طرح سے ثابت ہے،اور بعض معاصرین نے اس مذکورہ مشورے کو ثابت کرنے کے لیٔے بڑے ہاتھ پاؤں مارے ہیں،اور ایک مرفوع روایت تلاش کر ہی لی ہے،جسے کنزالعمال میں شیخ علی متقی ھندی نے (ص:۳۰۷،ج۷) طبرانی کے حوالہ سے نقل کیا ہے،جس کے الفاظ بروایت حضرت وائل بن حُجر رضی اللہ عنہ یہ ہیں: ((اِذَا صَلَّیْتَ فَاجْعَلْ یَدَیْکَ حِذَائَ أُذُنَیْکَ وَ الْمَرْأَۃُ تَجْعَلُ یَدَیْہَا حِذَائَ ثَدْیَیْھَا))۔ [1] ‘’جب تم نماز پڑھو تو اپنے ہاتھوں کو اپنے کانوں کے برابرتک اٹھاؤ،اورعورت اپنے ہاتھوں کواپنے پستانوں [چھاتی] کے برابرتک اٹھائے۔‘‘ اس روایت کے سلسلہ میں پہلی بات تو یہ کہ حافظ ابن حجر عسقلانی اور امام شوکانی رحمہما اللہ کی تحقیقات میں اس بات کی طرف واضح اشارہ موجود ہے کہ یہ حدیث ضعیف اور ناقابل ِاستدلال ہے ورنہ ان کے الفاظ : [لَمْ یَرِدْ مَا یَدُلُّ عَلیٰ التَّفْرِقَۃِ فِيْ الرَّفْعِ بَیْنَ الرَّجُلِ وَالْمَرْأَۃِ] اور [لَمْ یَرِدْ مَا یَدُلُّ عَلیٰ الْفَرْقِ بَیْنَ الرَّجُلِ وَالْمَرْأَۃِ فِيْ مِقْدَارِالرَّفْعِ] کا کوئی معنیٰ ہی نہیں بنتا،ایسے ہی دورِ حاضر کے معروف محدّث علّامہ البانی نے بھی صفۃ صلوٰۃ النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم کے آخری صفحہ پر لکھا ہے :
Flag Counter