Maktaba Wahhabi

69 - 155
’’ مردوں کے لیے سب سے بہتر پہلی صف ہے اور سب سے خراب آخری صف اور عورتوں کے لیے سب سے بہتر آخری صف ہے اور سب سے خراب پہلی صف۔ ‘‘ مذکورہ بالا دونوں حدیثیں اس امر کی دلیل ہیں کہ نماز کے لیے عورتیں مردوں کے پیچھے صف بنا کر کھڑی ہوں گی، الگ الگ نہیں کھڑی ہوں گی چاہے وہ فرض نماز ہو یا تراویح کی نماز ہو۔ (۵دورانِ نماز اگر امام سے بھول ہوجائے تو عورت ہاتھوں سے تالی بجا کر سے متنبہ کرسکتی ہے، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: (( إِذَا نَاَبَکُمْ فِي الصَّلاَۃِ شَیْئٌ فَلْیُسَبِّحِ الرِّجَالُ وَالْیُصَفِّقِ النِّسَائُ۔)) [1] ’’ جب تمہیں نماز کے دوران کوئی بات پیش آجائے تو (امام کو آگاہ کرنے کے لیے) مرد سبحان اللہ کہیں اور عورتیں تالی بجائیں ۔ ‘‘ اسے امام احمد نے روایت کیا ہے۔ اس حدیث میں عورت کو اس بات کی اجازت دی گئی ہے کہ اگر دورانِ نماز کوئی بات پیش آجائے تو وہ تالی بجا کر آگاہ کردے اور امام کا بھولنا بھی اسی قبیل سے ہے۔
Flag Counter