Maktaba Wahhabi

161 - 186
عَنْ سَعِیْدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ رَحِمَہُ اللّٰہُ یَقُوْلُ سَمِعْتُ سَعْدَ بْنَ اَبِیْ وَقَّاصٍ رضی اللّٰه عنہ یَقُوْلُ : رَدَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم عَلٰی عُثْمَانَ ابْنِ مَظْعُوْنَ ص اَلتَّبَتُّلَ وَ لَوْ اَذِنَ لَہٗ لَاَخْتَصَیْنَا۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت سعید بن مسیب رحمہ اللہ کہتے ہیں میں نے سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کو کہتے ہوئے سنا ہے کہ ’’رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ کو عورتوں سے الگ رہنے کی اجازت نہ دی اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو اجازت دے دیتے تو ہم (کوئی دوا وغیرہ کھا کر)اپنے آپ کو نامرد کر لیتے۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ وضاحت : اس بارے میں مزید احکام جاننے کے لئے کتاب الطلاق میں ایلاء کے مسائل مسئلہ نمبر 127تا132کا ملاحظہ فرمائیں ۔ مسئلہ 197 بیوی کو قرآن و حدیث کی تعلیم دینا اور اللہ سے ڈرتے رہنے کی تاکید کرتے رہنا مرد پر واجب ہے۔ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ النَّبِیَّ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ ((اَنْفِقْ عَلٰی عَیَالِکَ مِنْ طَوْلِکَ وَ لاَ تَرْفَعْ عَنْہُمْ عَصَاکَ اَدَبًا وَ اَخْفِہِمْ فِی اللّٰہِ)) رَوَاہُ اَحْمَدُ[2] حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اپنی استطاعت کے مطابق اپنے اہل و عیال پر خرچ کرو اور انہیں تعلیم دینے کے لئے چھڑی سے بے نیاز نہ رہو اور انہیں اللہ سے ڈرنے کی تاکید کرتے رہو۔‘‘اسے احمد نے روایت کیا ہے۔ عَنْ عَلِیِّ بْنِ اَبِیْ طَالِبٍ رضی اللّٰه عنہ فِیْ قَوْلِہٖ عَزَّوَجَلَّ ﴿ قُوْا اَنْفُسَکُمْ وَاَہْلِیْکُمْ نَارًا(6:66)﴾ قَالَ : عَلِّمُوْا اَنْفُسَکُمْ وَ اَہْلِیْکُمُ الْخَیْرَ۔ رَوَاہُ الْحَاکِمُ[3] حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ اللہ تعالیٰ کے ارشاد’’اور اپنے اہل و عیال کو جہنم کی آگ سے بچاؤ۔‘‘(سور ہ تحریم، آیت نمبر6)کے بارے میں فرماتے ہیں کہ خیر اور بھلائی کی باتیں خود بھی سیکھو اور اپنے اہل و عیال کو بھی سکھلاؤ ۔‘‘اسے حاکم نے روایت کیا ہے۔
Flag Counter