Maktaba Wahhabi

162 - 186
مسئلہ 198 بیوی کی عزت اور ناموس کی حفاظت کرنا مرد پر واجب ہے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((ثَلاَ ثَۃٌ لاَ یَدْخُلُوْنَ الْجَنَّۃَ اَلْعَاقُ لِوَالِدَیْہِ وَالدَّیُّوْثُ وَ رَجْلَۃُ النِّسَائِ )) رَوَاہُ الْحَاکِمُ وَالْبَیْہَقِیُّ[1] (صحیح) حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’تین آدمی جنت میں داخل نہیں ہوں گے1والدین کا نافرمان2دیوث3عورتوں کی مشابہت اختیار کرنے والے مرد۔‘‘اسے حاکم اور بیہقی نے روایت کیا ہے۔ وضاحت : دیوث اس شخص کو کہتے ہیں جس کی بیوی کے پاس غیرمحرم مرد آئیں اور اسے غیرت محسوس نہ ہو۔ قَالَ سَعْدُ بْنُ عُبَادَۃَ رضی اللّٰه عنہ لَوْ رَأَیْتُ رَجُلاً مَعَ اِمْرَأَتِیْ لَضَرَبْتُہٗ بِالسَّیْفِ غَیْرَ مُصْفِحٍ ، فَقَالَ النَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم ((أَ تَعْجَبُوْنَ مِنْ غَیْرَۃِ سَعْدٍ رضی اللّٰه عنہ ؟ لَاَنَا اَغْیَرُ مِنْہُ وَ اللّٰہُ اَغْیَرُ مِنِّیْ )) رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ نے کہا ’’اگر میں اپنی بیوی کو کسی غیر محرم کے ساتھ دیکھ لوں تو تلوار کی دھار سے اس کی گردن اڑا دوں۔‘‘نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’کیا تم لوگ سعد کی غیرت پر تعجب کرتے ہو؟ (یعنی وہ بہت غیرت مند انسان ہے )لیکن میں اس سے زیادہ غیرت مند ہوں اور اللہ تعالیٰ مجھ سے زیادہ غیرت مند ہیں (اور اللہ تعالیٰ )کوئی حرام کام پسند نہیں کرتے ۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 199 اگر ایک سے زائد بیویاں ہوں تو ان کے درمیان عدل کرنا مرد پر واجب ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ عَنِ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ((مَنْ کَانَتْ لَہٗ اِمْرَأَتَانِ فَمَالَ اِلٰی اِحْدَاہُمَا جَائَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَ شِقُّہٗ مَائِلٌ )) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ[3] (صحیح) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جس شخص کی دو بیویاں ہوں اور وہ ان دونوں میں سے کسی ایک کی طرف جھک جائے (یعنی دونوں میں عدل سے کام نہ لے )وہ قیامت کے روز اس حال میں (قبر سے اٹھ کر )آئے گا کہ اس کا آدھا دھڑ گرا ہوا (یعنی فالج زدہ )ہو گا۔‘‘اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔
Flag Counter