Maktaba Wahhabi

145 - 180
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم ایک جنازے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم تدفین سے فارغ ہوئے تو لوگ واپس پلٹنے لگے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اب وہ تمہارے جوتوں کی آواز سنے گا اس کے پاس منکر نکیر آئیں گے جن کی آنکھیں تانبے کے دیگچے جیسی ( بڑی بڑی) ہیں ۔دانت گائے کی سینگ کی طرح ہیں اور آواز بجلی کی گرج جیسی ہے وہ دونوں اس کو بٹھائیں گے اور سوال کریں گے وہ کس کی عبادت کرتا تھا اس کا نبی کون تھا؟ اگر وہ اللہ کی عبادت کرنے والوں میں سے تھا تو کہے گا میں اللہ کی عبادت کرتا ہوں اور میرے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں جو ہمارے پاس (نبوت کے) واضح دلائل اور ہدایت لے کر آئے ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم پرایمان لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کی یہی مطلب ہے اللہ تعالیٰ کے ارشاد مبارک کا ’’یُثَبِّتُ اللّٰہُ الَّذِیْنَ آمَنُوْا… یعنی اللہ تعالیٰ ایمان والوں کو ایک قول ثابت کے ذریعے دنیا اور آخرت کی زندگی میں ثابت قدم رکھتا ہے۔‘‘ (سورہ ابراہیم : آیت نمبر 27) پھر اسے کہا جاتا ہے یقین پر تو زندہ رہا ۔ یقین پر تیری موت ہوئی اور یقین پر ہی تو اٹھے گا ۔ اس کے لئے جنت کی طرف ایک دروازہ کھول دیا جاتا ہے اس کی قبر فراخ کردی جاتی ہے اگر مرنے والا (اللہ اور رسول کے بارے میں) شک کرنے والوں میں سے ہوتو وہ (منکر نکیر کے سوالوں کے جواب میں) کہتا ہے میں نہیں جانتا میں نے لوگوں کو کچھ کہتے سنا اور میں نے بھی وہی بات کہی۔ اسے کہا جاتا ہے شک پر تو زندہ رہا۔ شک پر تیری موت ہوئی اور شک پر ہی تو دوبارہ زندہ ہوگا پھر اس کے لئے جہنم کی طرف ایک دروازہ کھول دیا جاتا ہے اور اس پر اس قدر زہریلے بچھو اور اژدھے مسلط کردیئے جاتے ہیں کہ اگر ان میں سے کوئی ایک (بچھو یا اژدھا) زمین پر پھونک مار دے تو کوئی چیز پیدا نہ ہو، وہ بچھو اور اژدھے اسے ڈستے رہتے ہیں اور زمین کو حکم دیا جاتا ہے کہ اس کافر پر تنگ ہو جا ، چنانچہ(زمین اس پر اس قدر تنگ ہوتی ہے کہ) اس کی ایک طرف کی پسلیاں دوسری طرف کی پسلیوں میں دھنس جاتی ہیں۔‘‘ اسے طبرانی نے اوسط میں روایت کیا ہے۔ وضاحت : یاد رہے کہ جہنم میں بھی کافروں کو سانپوں اور بچھوؤں کے ڈسنے کا عذاب دیا جائے گا۔ جہنم کے سانپوں کے بارے میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے کہ وہ اونٹوں کے برابر ہوں گے اور ان کے ایک مرتبہ ڈسنے سے جہنمی چالیس سال تک زہر کا اثر محسوس کرتا رہے گا اور بچھو کے بارے میں فرمایا کہ وہ خچر کے برابر ہوگا اور اس کے ایک مرتبہ ڈسنے سے جہنمی چالیس سال تک اس کے زہر کااثر محسوس کرتا رہے گا۔ (احمد) مسئلہ 127 قبر میں کافر پر ننانوے اژدھا مسلط کئے جاتے ہیں۔ ہر اژدھاکے ستر
Flag Counter