Maktaba Wahhabi

109 - 352
… شر ح … یہ یہودیوں میں سے بعض لوگوں کا قول ہے ،جب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی: { مَنْ ذَا الَّذِیْ یُقْرِضُ اللّٰه قَرْضًاحَسَنًا } (البقرۃ:۲۴۵) ترجمہ:’’ کون ہے جو اللہ کو قرضِ حسنہ دے‘‘ تو بعض یہودیوں نے اپنے نچلے طبقے کو اسلام سے برگشتہ کرنے اور ان کے دلوں میں اسلام کے خلاف شکوک وشبہات پیدا کرنے کیلئے یہ بات کہی تھی وگرنہ اہلِ کتاب ہونے کی وجہ سے یہ ان کا اعتقاد نہ تھا ۔ { أَمْ یَحْسَبُوْنَ أَنَّا لَانَسْمَعُ سِرَّھُمْ وَنَجْوَاھُمْ بَلٰی وَرُسُلَنَا لَدَیْھِمْ یَکْتُبُوْنَ} (الزخرف:۸۰) ترجمہ:’’ کیا ان کا یہ خیال ہے کہ ہم ان کی پوشیدہ باتوں کو اور ان کی سرگوشیوں کو نہیں سنتے، بلکہ ہمارے بھیجے ہوئے (فرشتے )ان کے پاس ہی لکھ رہے ہیں‘‘ … شر ح … ’’ أَمْ یَحْسَبُوْنَ أَنَّا لَانَسْمَعُ سِرَّھُمْ‘‘ یعنی جو باتیں اپنے دلوں میں چھپاتے ہیںیا آپس میں چھپ کر جوباتیں کرتے ہیں، ’’ وَنَجْوَاھُمْ‘‘یعنی آپس میں جو سرگوشیاں کرتے ہیں ، ’’نجوی‘‘ ان باتوں کو کہتے ہیں جو کوئی شخص اپنے دوست سے دوسرے سے چھپا کرکرتا ہے ’’ بَلٰی‘‘ کیوں نہیں ہم ان باتوں کو سنتے ہیں اور جانتے ہیں،’’وَرُسُلَنَا لَدَیْھِمْ یَکْتُبُوْنَ‘‘ یعنی ہمارے نگراں فرشتے جو ان کے پاس ہوتے ہیں وہ ان سے صادر ہونے والے ہر قول وفعل کو لکھ لیتے ہیں۔ { اِنَّنِیْ مَعَکُمَا أَسْمَعُ وَأَرٰی } (طہ: ۴۶)
Flag Counter