Maktaba Wahhabi

111 - 352
… شر ح … ’’ اَلَّذِیْنَ یَرَاکَ حِیْنَ تَقُوْمُ‘‘ یعنی آپ کو جب آپ تنہانماز کیلئے کھڑے ہوتے ہیں وہ دیکھتا ہے۔’’ وَتَقَلُّبَکَ فِی السَّاجِدِیْنَ‘‘یعنی اگر آپ نماز باجماعت پڑھیں تو وہ آپ کو رکوع،سجدہ اور قیام کی حالت میں دیکھتا ہے۔’’ اِنَّہٗ ھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ‘‘آپ جوکہتے ہیں وہ اسے سنتا بھی ہے اور اسے جانتا بھی ہے۔ { وَقُلِ اعْمَلُوا فَسَیَرَی اللّٰه عَمَلَکُمْ وَرَسُوْلُہٗ وَالْمُؤْمِنُوْنَ } (ا لتوبۃ: ۱۰۵) ترجمہ:’’ کہہ دیجئے کہ تم عمل کیئے جاؤ تمہارے عمل خود اللہ دیکھ لے گا اور اس کا رسول اور ایمان والے بھی‘‘ … شر ح … ’’ وَقُلِ اعْمَلُوا‘‘ یعنی ائے محمد صلی اللہ علیہ وسلم آپ ان منافقین سے کہدیں کہ تم جو چاہوکرو اور بھلے اپنے باطل اعمال پر جمے رہولیکن یہ نہ سمجھو کہ تمہارے یہ اعمال مخفی ہی رہیںگے ’’فَسَیَرَی اللّٰه عَمَلَکُمْ وَرَسُوْلُہٗ وَالْمُؤْمِنُوْنَ‘‘یعنی عنقریب تمہارے یہ اعمال دنیا میں ہی لوگوں پر ظاہر ہوجائیں گے ’’وَسَتُرَّدُّوْنَ‘‘ یعنی موت کے بعد تم لوٹا دیئے جاؤ گے {عَالِمِ الْغَیْبِ وَالشَّھَادَۃِ فَیُنَبِّئُکُمْ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ}ایسی ذات کی طرف جو ظاہر وپوشیدہ سب کو جانتا ہے، اور وہ تمہیں تمہارے اعمال سے آگاہ کرکے تمہیں اس کی جزا دے گا۔ ان آیات کو ذکر کرنے کا مقصد ان آیات میں اللہ تعالیٰ کی صفتِ سمع(سننا) اورصفتِ بصر(دیکھنا) کا بیان ہوا ہے ،لہذا اللہ تعالیٰ سنتا اور دیکھتا ہے، اللہ تعالیٰ کا سننا اور دیکھنا اپنے حقیقی معنی پر قائم ہے،بلکل ایسا جیسے اس کی عظمت وجلالت کے لائق ہے،اللہ رب العزت مخلوقات کی صفات سے مشابہت اور مماثلت سے
Flag Counter