Maktaba Wahhabi

114 - 352
{ وَمَکَرُوا وَمَکَرَ اللّٰه وَاللّٰه خَیْرُ الْمَاکِرِیْنَ } (آل عمران:۵۴) ترجمہ:’’ اور کافروں نے مکر کیا اللہ تعالیٰ نے بھی خفیہ تدبیر کی اور اللہ تعالیٰ سب خفیہ تدبیر کرنیوالوں سے بہترہے‘‘ … شر ح… یہاں ان لوگوں کا ذکر ہے جن سے عیسیٰ علیہ السلام نے کفر اختیار کرنے کو محسوس کرلیا تھا ،یہ کفار بنی اسرائیل ہیں جنہوں نے عیسیٰ علیہ السلام کو قتل کرنے اورصلیب پر چڑھانے کا ارادہ کرلیا تھا۔’’مکر‘‘کا معنی ہے کوئی کام کرنا لیکن نیت کچھ اور ہو۔ ’’ وَمَکَرَ اللّٰه ‘‘ یعنی اللہ نے انہیں ڈھیل دی اور انہیں ان کے مکر کی سزا دی ،اسطرح کہ عیسیٰ علیہ السلام کی شبیہ کسی اور پر ڈال دی ،اور عیسیٰ علیہ السلام کو اپنی طرف اٹھالیا ۔ ’’وَاللّٰه خَیْرُ الْمَاکِرِیْنَ‘‘ یعنی اللہ تعالیٰ سب سے بڑھکر قدرت وطاقت رکھتا ہے کہ مستحقِ ضرر کو اسطرح ضرر پہنچائے کہ اس کے وہم وگمان اور علم میں نہ آسکے۔ { وَمَکَرُوا مَکْرًا وَمَکَرْنَا مَکْرًا وَھُمْ لَایَشْعُرُوْنَ } (ا لنمل: ۵۰) ’’ انہوں نے بھی مکر کیا اور ہم نے بھی مکر کیا اور وہ(ہمارے مکر کو) سمجھتے ہی نہ تھے‘‘ … شر ح… اس سے مراد صالح علیہ السلام کی قوم کے وہ کفار ہیں ،جنہوں نے صالح علیہ السلام اور ان کے اہل کو قتل کی سازش کا باہم حلف اٹھایااور صالح علیہ السلام کے اولیا کے ڈر کی وجہ سے اس منصوبے پر خفیہ طریقے سے عمل پیرا ہونے کی کوشش کی ۔ ’’وَمَکَرْنَا مَکْرًا‘‘ہم نے انہیں اس فعل کی جزادی اسطرح کہ ہم نے ان کفار کو ہلاک کردیا اور اپنے نبی کو بچالیا۔ ’’وَھُمْ لَایَشْعُرُوْنَ ‘‘انہیں ہمارے اس مکر کا شعور ہی نہیں ہوسکا۔
Flag Counter