Maktaba Wahhabi

190 - 352
احادیث کی تشریح [ افضل الایمان ان تعلم ان اللّٰه معک اینما کنت] ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:[افضل الایمان یہ ہے کہ تجھے معلوم ہو کہ تو جہاں کہیں بھی ہو اللہ تعالیٰ تیرے ساتھ ہے ] (یہ حدیث حسن ہے، اسے امام طبرانی نے ا پنی اوسط اور کبیر میں روایت کیا ہے) …شرح… اس حدیث میں افضل الایمان سے مراد افضل خصال الایمان ہے، یعنی ایمان کی سب سے افضل خصلت کیا ہے؟ یہ جملہ ایمان کے متفاضل ہونے پر دلالت کررہا ہے ،یعنی بعض خصائلِ ایمان بعض سے افضل ہیں۔ حدیث میں معیت(اللہ تعالیٰ کا بندے کے ساتھ ہونا)سے مراد معیتِ علم واطلاع ہے،یعنی ہر بندہ کو یقینِ کامل ہونا چاہیئے کہ اللہ تعالیٰ کو میرے متعلق مکمل علم اور اطلاع ہے۔ اس عقیدے کا فائدہ یہ ہے کہ بندہ کی ظاہری اور باطنی زندگی ایک جیسی ہوجائے گی اوربندہ ہر جگہ اللہ تعالیٰ سے ڈرتا رہے گا۔ (اس روایت کو امام طبرانی نے اپنی معجم الکبیر میں روایت کیا ہے امام طبرانی کا نام ابو القاسم سلیمان اللخمی ہے، امام طبرانی اونچے درجے کے حفاظِ حدیث میں سے ہیں ) یہ حدیث اللہ تعالیٰ کی صفت’’معیت مع الخلق‘‘ پر دلالت کرتی ہے، جس کا معنی یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ مخلوق کے اعمال کو جاننے اور احاطہ کرنے کے اعتبار سے بندوں کے ساتھ ہے،لہذا بندے کو چاہئے کہ وہ اس بات کو ہر وقت یاد رکھے تاکہ اس کے اعمال میں اصلاح اور بہتری پیدا ہو۔ [اذا قام احدکم الی الصلاۃ فلا یبصق قبل وجہہ فان اللّٰه قبل وجہہ، ولا عن یمینہ ولکن عن یسارہ أو تحت قدمہ ] (متفق علیہ)
Flag Counter