Maktaba Wahhabi

271 - 352
(۱) تقدیر عمری:اس نوع کا ذکر ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی حدیث میںہے، چنانچہ اس حدیث میں ہے کہ بچہ جب ماں کے پیٹ میں ہوتا ہے تو اس کے متعلق چار باتیں لکھی جاتی ہیں ،رزق، وقتِ موت،عمل، اور شقاوت یا سعادت۔ (۲) تقدیر حولی: اس سے مراد وہ تقدیر ہے جو ایک سال کے واقعات کے متعلق لیلۃ القدر میں مقرر کی جاتی ہے،جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: { فِیْھَا یُفَرْقُ کُلُّ اَمْرِ حَکِیْمٍ } ترجمہ’’اسی رات میں ہرا یک مضبوط کام کا فیصلہ کیا جاتا ہے‘‘ (الدخان:۴) (۳) تقدیر یومی : اس سے مراد حوادث یومیہ ہیں مثلاً: موت، حیات، عزت اور ذلت وغیرہ جنہیں اللہ تعالیٰ ہر دن کے حوالے سے متعین اور مقررفرماتا ہے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ کافرمان ہے:{ کَلَّ یَوْمٍ ھُوَ فِیْ شَأْنٍ } (الرحمن: ۲۹) ترجمہ’’ہرروز وہ ایک شان میں ہے‘‘ نیز ابن عباس رضی اللہ عنھما سے مروی ہے ،فرماتے ہیں: [ ان اللّٰه خلق لوحا محفوظا من درۃ بیضاء ،دفتاہ من یاقوتۃ حمراء ،قلمہ نور وکتابتہ نور عرضہ مابین السماء والأرض ینظر فیہ کل یوم ثلاثمائۃ وستین نظر ۃ یحیی ویمیت ، ویعز ویذل ، ویفعل ما یشاء ، فکذلک قولہ سبحانہ : {کَلَّ یَوْمٍ ھُوَ فِیْ شَأْنٍ } ] (رواہ عبدالرزاق وابن المنذر والطبرانی والحاکم ) ترجمہ:[اللہ تعالیٰ نے لوحِ محفوظ کو سفید موتی سے پیدا فرمایا ہے ، اس کے دونوں پاٹ سرخ یاقوت کے ہیں، اس کا قلم وکتاب دونوں نورہیں ،اور اس کاعرض آسمان وزمین کے درمیان کی مسافت جتنا ہے ،اللہ تعالیٰ ہردن اس میں تین سوساٹھ دفعہ دیکھتا ہے ،زندہ فرماتا ہے،مارتا ہے، عزت دیتا ہے اور ذلت دیتا ہے ،اور جوچاہتا ہے کرتا ہے، اللہ تعالیٰ کے فرمان:{ کَلَّ یَوْمٍ ھُوَ فِیْ شَأْنٍ } کایہی معنی ہے۔ ]
Flag Counter