Maktaba Wahhabi

278 - 352
شیخ ر حمہ اللہ ا پنی اس کلام میں ان لوگوں پر ردکرنا چاہتے ہیں ،جن کا یہ زعمِ باطل ہے کہ ’’ ارادہ اور محبت آپس میں لازم ملزوم ہیں ، چنانچہ جب اللہ تعالیٰ کسی چیز کا ارادہ فرماتا ہے تو یقینا اس سے محبت بھی کرتا ہے اسی طرح جب کسی چیز کی مشیئت فرماتا ہے تو یقینا اس سے محبت بھی کرتا ہے۔‘‘ ان لوگوں کا یہ قول سراسر باطل ہے، جبکہ صحیح بات یہ ہے کہ ارادہ کونیہ اورمحبت یا مشیئت اور محبت میں کوئی تلازم نہیں ہے ،چنانچہ ایسا ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ ایسی چیز کی مشیئت فرماتا ہے کہ جس سے محبت نہیں کرتا ،اور کبھی ایسا ہوتا ہے کہ کسی چیز سے محبت توکرتاہے لیکن اس کے ایجاد کی مشیئت نہیں فرماتا ۔ پہلی بات کی مثال: ابلیس اور اس کے لشکر کا وجود اللہ تعالیٰ کی مشیئت سے ہے حالانکہ اللہ تعالیٰ ان سے محبت نہیںفرماتا، اسی طرح یہ پوری کا ئنات اللہ تعالیٰ کی مشیئت سے وجود میں آئی ہے لیکن اس کا ئنات میں بعض چیزیں ایسی بھی ہیں جن سے اللہ تعالیٰ بغض رکھتا ہے۔ دوسری بات کی مثال: اللہ تعالیٰ اس بات سے محبت کرتاہے کہ کفار ایمان لا ئیں اور نیک عمل کریں لیکن ان میں ایمان واطاعت کے موجود ہونے کی مشیئت نہیں فرمائی ، کیونکہ اگراللہ تعالیٰ ان میں ایمان واطاعت کے موجود ہونے کی مشیئت فرماتا تو یقینا وہ سب مؤمن اور فرمانبردار ہوتے ۔
Flag Counter