Maktaba Wahhabi

338 - 352
کے آثار کی ظاہراً وباطناً اتباع کرتے ہیں اور سابقین اولین مہاجرین وانصار کے راستے کی پیروی کرتے ہیں، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس وصیت کی پیروی کرتے ہیں۔ [ علیکم بسنتی وسنۃ الخلفاء الراشدین المھدیین من بعدی ۔ تمسکوا بھا وعضوا علیھا بالنواجذ ۔ وإیاکم ومحدثات الأمور ؛ فإن کل بدعۃ ضلالۃ] ترجمہ:[ تم میری سنت اور میرے بعد خلفاء راشدین جو کہ ہدایت پر ہیں کی سنت کی پیروی کو لازم کرلو، اسے مضبوطی سے پکڑلو اور اسے اپنی داڑھوں میں دبالو اور اپنے آپ کو نئے نئے امور سے بچاؤ کیونکہ ہر بدعت گمراہی ہے] (احمد، ابوداؤد، ترمذی، ابن ماجہ) اور اہل السنۃ یہ بھی جانتے ہیں کہ سب سے سچی کلام اللہ تعالیٰ کی کلام ہے اور سب سے بہترین طریقہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ ہے۔لہذا یہ اسکے کلام کو لوگوں کے کلام پر اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقہ کو لوگوں کے طریقوں پر ترجیح دیتے ہیں۔ اور اسی لئے انہیں اھل الکتاب والسنۃ کہا جاتا ہے انہیں اھل الجماعۃ بھی کہا جاتاہے؛ کیونکہ الجماعۃ بمعنی الاجتماع ہے ،جس کی ضد ’’الفرقۃ‘‘( الگ الگ ہوناہے)اگر چہ لفظ ’’الجماعۃ‘‘ کا اطلاق اس قوم پر ہوتا ہے جو اکٹھے بیٹھے ہوئے ہوں۔ جبکہ ’’الاجماع‘‘ (کتاب وسنت کے بعد) دین کا تیسرا معتمد علیہ اصل ہے اہل السنۃ لوگوں کے ظاہری وباطنی اقوال واعمال جن کا تعلق دین سے ہے، کوا نہیں تینوں اصولوں سے تولتے ہیں جس اجماع کو صحیح قرار دیا گیا ہے وہ سلف صالحین کا اجماع ہے ۔ کیونکہ ان کے بعد اختلاف بہت ہوگیا اور امت منتشر ہوگئی۔ عبارت کی تشریح مسائلِ عقیدہ میں اہل السنۃ والجماعۃ کاطریقہ ذکر کرنے کے بعد اب شیخ ر حمہ اللہ اس فصل
Flag Counter