Maktaba Wahhabi

339 - 352
اوراس کے بعد کی فصل میں دین کے اصول وفروع میں ان کے طریقہ کو بیان کررہے ہیں اور ان کے ان اوصاف کو بیان کررہے ہیںجن اوصاف کے ساتھ یہ اھل البدع اور دیگر مخالفین سے ممتاز ہیں ،ان کے اوصاف میں سے اہم اوصاف یہ ہیں: (۱) ’’ اتباع آثار النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم ظاہراً وباطناً‘‘نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقہ ومنہج پر چلنا ظاہرا بھی اور باطناً بھی بخلاف منافقین ،جوکہ ظاہراً تو اس طریقہ ومنہج پر چلتے ہیں لیکن باطناً نہیں۔ ’’آثارِ رسول ‘‘ سے مراد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنن ہیں شرعی اصطلاح میں سنت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قول، فعل اور تقریر کو کہا جاتا ہے ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے آثار حسیہ مثلاً:آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بیٹھنے اور سونے وغیرہ کے مقامات اس میںشامل نہیں ؛کیونکہ ان مقامات کا تتبع شرک میں واقع ہونے کا سبب بن سکتا ہے، جیسا کہ سابقہ امتوں کے ساتھ ہوچکا ہے۔ (۲) ’’اتباع سبیل السابقین الاولین من المہاجرین والانصار‘‘ ان کی ایک صفت یہ بھی ہے کہ یہ سابقین اولین مہاجرین وانصار کے راستہ کی پیروی کرتے ہیں؛کیونکہ اللہ تعالیٰ نے علم وفقہ میں انہیں دوسروں پر ممتاز کیا ہے ،چنانچہ انہوں نے نزولِ قرآن کا مشاہدہ کیا، قرآن کی تفسیر وتأویل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ،کیونکہ انہوں نے یہ دونوں چیزیں بلاواسطہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے لی ہیں اس لئے ان کا فہم اقرب الی الصواب ہے اور یہی رسول اللہ کے بعد پیروی کے زیادہ حقدار ہیں چنانچہ اتباع میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد انہیں کا درجہ ہیں۔ اگر کسی مسئلہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے نص موجود نہ ہو تو اقوالِ صحابہ حجت ہیں اور ان کی پیروی واجب ہے ،کیونکہ ان کا طریقہ زیادہ محفوظ ،علم پر مبنی اور محکم ہے، بعض متأخرین کا یہ قول سراسر غلط ہے کہ ’’سلف کا طریقہ سب سے محفوظ ہے جبکہ خلف کا طریقہ علم واستحکام پر مبنی ہے‘‘ اسی وجہ سے یہ لوگ خلف کے طریقہ کی پیروی کرتے ہیں اور سلف کے طریقہ کو چھوڑ دیتے ہیں ۔ (۳) اہل السنۃ کی ایک صفت یہ بھی ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس وصیت کی مکمل طور پر اتباع کرتے ہیں:
Flag Counter