Maktaba Wahhabi

68 - 352
’’ جو شخص اس آیتِ کریمہ پر کماحقہ تدبر کرکے اس کے صحیح معنی کے فہم کو حاصل کرلے تو وہ صفاتِ باری تعالیٰ میں اختلاف کرنے والوں کے اختلاف کے وقت انتہائی روشن اور واضح جادہ پر چلتا رہے گا ،اور اللہ تعالیٰ کے فرمان :’’وَھُوَ السَّمِیْعُ البَصِیْر‘‘ کے صحیح معنی پر تأمل کے نتیجہ میں اس کی بصیرت میں مزید اضافہ ہوجائے گا ؛کیونکہ ’’وَھُوَ السَّمِیْعُ البَصِیْر‘‘نفیِٔ مماثل کے بعد اثبات ِ صفات پر دلالت کو مشتمل ہے جس سے یقین کی قوت ،سینوں کی شفاء اور دلوں کی ٹھنڈک حاصل ہوتی ہے ۔تو طالبِ حق اس روشن حجت اور انتہائی قوی دلیل کی قدر کو پہچان لے ، تو اس آیتِ کریمہ کے ذریعے بہت سی بدعات کی تفنید کرسکتا ہے ،ضلالت کے بہت سے سروں کو کچل سکتا ہے اور متکلمین کے بہت سے گروہوں کی پیشانیوں کو خاک آلود کرسکتا ہے ،خاص طور پہ اللہ تعالیٰ کے فرمان{ وَلَایُحِیْطُوْنَ بِہٖ عِلْمًا } کو بھی ساتھ ملائے رکھے (تو تیری حجت اہلِ باطل کے خلاف مزید قوی ہوجائے گی ۔ ) ‘‘ { إِنَّ اللّٰه نِعِمَّا یَعِظُکُمْ بِہٖ إِنََّ اللّٰه کَانَ سَمِیْعًا بَصِیْرًا } ترجمہ:’’یقینا وہ بہتر چیز ہے جس کی نصیحت تمہیں اللہ تعالیٰ کررہا ہے بے شک اللہ تعالیٰ سنتا ہے ،دیکھتا ہے‘‘ (النساء:۵۸) …شرح… مؤلف رحمہ اللہ کی پیش کردہ دوسری آیت :’’ إِنَّ اللّٰه نِعِمَّا یَعِظُکُمْ بِہٖ‘‘سے قبل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے:’’إِنَّ اللّٰه یَأْمُرُکُمْ اَنْ تُؤَدُّوا الْاَمَانَاتِ اِلٰی اَھْلِھَا وَإِذَا حَکَمْتُمْ بَیْنَ النَّاسِ اَنْ تَحْکُمُوا بِالْعَدْلِ ‘‘ ترجمہ:’’اللہ تعالیٰ تمہیں تاکیدی حکم دیتا ہے کہ امانت والوں کی امانتیں انہیں پہنچاؤ!اور لوگوں کا فیصلہ کرو تو عدل وانصاف سے فیصلہ کرو!‘‘
Flag Counter