’’نِعِمَّا‘‘دو الفاظ سے مرکب ہے ،ایک ’’نعم ‘‘جو کلمہ ٔمدح ہے ،دوسرا ’’ما‘‘ جس کے بارہ میں دو قول ذکر کیئے گئے ہیںاور وہ دونوں صحیح ہیں، ایک یہ کہ ’’ما‘‘ نکرئہ موصوفہ ہے، اس صورت میں ترجمہ یوں ہوگا:’’ جو اچھی چیزیں ہیں ان کی اللہ تعالیٰ تمہیں نصیحت فرماتا ہے ‘‘۔ دوسرا یہ کہ ’’ما‘‘ کو موصولہ قرار دیا جائے، اس صورت میں ترجمہ یہ ہوگا:’’ وہ چیزیں اچھی ہیں جن کی اللہ تعالیٰ تمہیں نصیحت فرماتا ہے ‘‘۔ ’’ یَعِظُکُمْ ‘‘بمعنی ’’یأمرکم‘‘ہے ،یعنی اللہ تعالیٰ تمہیں امانتوں کو ادا کرنے اور لوگوں کے درمیان عدل سے فیصلہ کرنے کا حکم دیتا ہے ۔ ’’ إِنَّ اللّٰه کَانَ سَمِیْعًا بَصِیْرًا‘‘یعنی اللہ تعالیٰ تمہاری ہر بات کو سننے والا اور ہر فعل کو دیکھنے والا ہے۔ ان دونوں آیتوں کو پیش کرنے کا مقصد اللہ تعالیٰ کی صفتِ سمع اور صفتِ بصر کا اثبات ہے ،پہلی آیتِ مبارکہ میں اللہ تعالیٰ کی تمام مخلوقات سے مماثلت کی نفی بھی مذکور ہے ،اس طرح یہ آیتِ کریمہ صفاتِ باری تعالیٰ میں نفی واثبات کو جمع کیئے ہوئے ہے ( یعنی ہر صفتِ نقص کی نفی اور ہر صفتِ کمال کا اثبات ۔ |
Book Name | عقیدہ فرقہ ناجیہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ الدکتور صالح بن فوزان بن عبداللہ الفوزان |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | علامہ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | |
Number of Pages | 352 |
Introduction | زیر نظر کتاب جس کے مصنف الدکتور صالح بن الفوزان رحمہ اللہ ہیں ، یہ کتاب دراصل شیخ السلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی مشہور زمانہ کتاب العقیدۃ الواسطیۃ کی جامع ترین شرح ہے۔ اس کا اردو ترجمہ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے۔کتاب کا بنیادی موضوع اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کا قرآن وحدیث کے ادلہ سے اثبات ہے، نیزیہ کہ اسماء وصفات پر منہج سلف صالحین صحابہ وتابعین کے مطابق بلاتکییف ،بلاتحریف، بلاتشبیہ اور بلاتأویل ایمان لانا ضروری ہے۔ ایمان باللہ جو ایمان کا رکنِ اول ہے کی اساس توحید ہے اور فہمِ توحید،اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کے فہم پر موقوف ہے،لہذا اس علم پر بہت توجہ کی ضرورت ہے ، زیر نظر کتاب اس باب میں انتہائی نافع کتاب ہے۔ |