Maktaba Wahhabi

91 - 352
{ ذٰ لِکَ بِأَنَّھُمُ اتَّبَعُوْا مَاأَسْخَطَ اللّٰه وَکَرِھُوارِضْوَانَہٗ } ( محمد:۲۸) ترجمہ:’’ یہ اس بناء پر ہے کہ یہ وہ راہ چلے جس سے انہوں نے اللہ کو ناراض کردیا اور انہوں نے اس کی رضا مندی کو برا جانا‘‘ … شر ح … پچھلی آیت میں موت کے وقت فرشتوں کے کفار کے ساتھ سختی کرنے کا جو ذکر ہوا ہے اس کی طرف اشارہ ہے، یعنی فرشتوں کے اس سخت سلوک کی علت بیان ہورہی ہے،اور وہ علت یہ ہے : ’’ اتَّبَعُوْا مَاأَسْخَطَ اللّٰه ‘‘ یعنی یہ لوگ معصیتوں اور حرام شہوا ت میں منہمک ہوگئے تھے ، ’’وَکَرِھُوا رِضْوَانَہٗ ‘‘ یعنی اللہ تعالیٰ کو راضی کرنے والی چیزوں،مثلاً: ایمان اور اعمالِ صالحہ کو ناپسند کرتے تھے۔ { فَلَمَّا آسَفُوْنَا انْتَقَمْنَا مِنْھُمْ } (الزخرف:۵۵) ترجمہ:’’ پس جب انہوں نے ہمیں ناراض کردیا تو ہم نے ان سے انتقام لیا‘‘ … شر ح … ’’ فَلَمَّا آسَفُوْنَا ‘‘ یعنی جب انہوں نے ہمیں غصہ دلادیا ، ’’ انْتَقَمْنَا مِنْھُمْ ‘‘ تو ہم نے انہیں سزادی ۔’’انتقام‘‘ شدید ترین سزا دینے کو کہتے ہیں۔ {وَلٰکِنْ کَرِہَ اللّٰه انْبِعَاثَھُمْ فَثَبَّطَھُمْ } (التوبۃ: ۴۶) ترجمہ:’’ لیکن اللہ نے ان کا اٹھنا ناپسند جانا اس لئے انہیں بٹھادیا‘‘ … شر ح … ’’وَلٰکِنْ کَرِہَ اللّٰه انْبِعَاثَھُمْ ‘‘یعنی اللہ نے ان (منافقین) کے تمہارے ساتھ غزوہ میں جانے کو ناپسند جانا’’ فَثَبَّطَھُمْ ‘‘ یعنی انہیں تمہارے ساتھ جانے سے روک دیا ، اپنی قضاء وقد ر
Flag Counter