Maktaba Wahhabi

71 - 105
بیان کیا: ’’میں نے نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما کو منبر پر بیان کرتے ہوئے سنا: ’’میرے باپ نے مجھے عطیہ دیا، تو عمرہ بنت رواحہ رضی اللہ عنہا [1] نے کہا: ’’جب تک آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس پر گواہ نہ بنائیں گے، میں راضی نہیں ہوں گی۔‘‘ چنانچہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیا: ’’میں نے عمرہ بنت رواحہ سے اپنے بیٹے کو عطیہ دیا، تو یارسول اللہ! اس [یعنی بیوی] نے مجھے حکم دیا ہے، کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو گواہ بناؤں۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ’’أَعْطَیْتَ سَائِرَ وَلَدِکَ مِثْلَ ھٰذَا؟‘‘ ’’کیا تم نے باقی ماندہ اولاد کو (بھی) ایسا ہی عطیہ دیا ہے؟‘‘ انہوں نے عرض کیا: ’’لَا‘‘ ’’نہیں‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’فَاتَّقُوا اللّٰہَ وَاعْدِلُوْا بَیْنَ أَوْلَادَکُمْ‘‘ ’’پس تم اللہ تعالیٰ سے ڈرو اور اپنی اولاد کے درمیان عدل کرو‘‘ انہوں نے بیان کیا: ’’وہ واپس آئے اور اپنا عطیہ واپس لے لیا۔‘‘[2] اس قصہ کو اچھی طرح سمجھنے کی خاطر درج ذیل سات روایات کے الفاظ بھی توفیق الٰہی سے نقل کئے جارہے ہیں:
Flag Counter