Maktaba Wahhabi

128 - 131
۵: پردہ جہاں اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت ہے وہاں پاکدامنی و طہارت و پاکیزگی و تقویٰ و شرم و حیاء و غیرت مندی کی دلیل و رسید بھی ہے۔ ۶: عورت کہتے ہی پردے کو ہیں جب یہ گھر سے باہر نکلے تو شیطان اس کی تاک میں لگ جاتا ہے اس لیے اس کو گھر میں ہی قرار پکڑنا چاہیے۔ ۷: جلباب ایسی چادر کو کہتے ہیں جو عورت کے سر سے لے کر پاؤں تک چہرے سمیت سب کچھ ڈھانپ دے چھپا دے۔ ۸: پردہ کرنا آزاد عورتوں کا شعار ہے لونڈیوں کے لیے پردہ نہیں ہے۔ ۹: دنیا میں فساد برپا کرنے کے دو ہی سبب ہیں آنکھ کا نظارہ اور زبان کا چٹخارہ۔ ۱۰: عورت کے لیے جائز نہیں کہ وہ کسی سے مصافحہ کرے یا ٹکٹکی باندھ کر غیر محرم کو دیکھے یا خاوند کی اجازت کے بغیر کسی سے بات کرے خواہ فون پر ہی کیوں نہ ہو اور منہ بولے بھائی حقیقی بھائی نہیں ہوتے نہ ہی ان پر حقیقی بھائیوں کے حکم لاگو ہوں گے اس لیے ان سے نہ تو آزادانہ گفتگو کرے اور نہ ہی بات میں لوچ ہو۔ ۱۱: غیر محرم کو پیار دینا اور لینا شرعی طور پر جائز نہیں خواہ کتنا وہ شخص نیک پاک ہو۔ ۱۲: غض بصر کا مطلب یہ ہے کہ عورت چلتے وقت صرف بائیں آنکھ کھلی رکھے اور وہ بھی جھکا کر چلے اور چلتے وقت دیواروں کے ساتھ چلے درمیان راستے میں نہ چلے اور نہ ہی پاؤں کو زمین پر مار کر چلے تاکہ پازیبوں وغیرہ کی جھنکار اور ایڑی والی جوتی کی ٹک ٹک فتنے کا سبب نہ بنے۔ ۱۳: عورت کا چہرہ اور اس کے ہاتھ پردے میں شامل ہیں‘ جس پر قرآن و سنت اور عقل سلیم دلالت کرتی ہے۔ ۱۴: پردہ تو رخصت کے باوجود صحابیات نے حج میں بھی کیا حتیٰ کہ مصیبت کے وقت
Flag Counter