Maktaba Wahhabi

14 - 118
حمایت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ان کی صفائی پیش کر رہے تھے جس سے یہ اندیشہ پیدا ہو چلا تھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس شخص کو چوری کے الزام سے بری کر دیں گے، جو فی الواقع چور تھا۔ ٭ یہ دوسرے فضل و احسان کا تذکرہ ہے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر کتاب و حکمت (سنت) نازل فرما کر اور ضروری باتوں کا علم دے کر فرمایا گیا۔ جس طرح دوسرے مقام پر فرمایا: وَکَذٰلِکَ اَوْحَیْنا اِلَیْکَ رُوْحًا مِّنْ اَمْرِنَا مَا کُنْتَ تَدْرِیْ مَا الْکَتٰبُ وَلَا الْاِیْمانُ (الشوریٰ۔۵۲) اور اسی طرح بھیجا ہم نے تیری طرف (قرآن لے کر) ایک فرشتہ اپنے حکم سے تو نہیں جانتا تھا کہ کتاب کیا ہے اور ایمان کیا ہے؟۔ جس طرح دوسرے مقام پر فرمایا: وَمَا کُنْتَ تَرْجُوْا اَنْ یُّلْقٰی اِلَیْکَ الْکِتٰبُ اِلَّا رَحْمَۃً مِّنْ رَّبِّکَ(القصص ۔86) اور تجھے یہ توقع نہیں تھی کہ تجھ پر کتاب اتاری جائے گی ، مگر تیرے رب کی رحمت سے ( یہ کتاب اتاری گئی )‘‘ ان تمام آیات سے معلوم ہوا کہ اللہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر فضل و احسان فرمایا اورکتاب و حکمت بھی عطا فرمائی ، ان کے علاوہ دیگر بہت سی باتوں کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو علم دیاگیا جن سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم بے خبر
Flag Counter