Maktaba Wahhabi

35 - 118
امید پر نہ رہیں بلکہ ایمان اور عمل صالح کی پونجی لے کر اللہ کی بارگاہ میں حاضر ہوں اگریہ زاد آخرت کسی کے پاس نہیں ہوگا تو ایسے کافروں اور نافرمانوں کی کوئی شفاعت ہی نہیں کرے گا ، اس لئے کہ اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کیلئے شفاعت کی اجازت ہی نہیں دے گا۔ ٭ اس ہدایت سے مراد وہ ہدایت ہے جو انسان کو مطلوب (ایمان) تک پہنچادیتی ہے ورنہ ہدایت بمعنی راہنمائی یعنی راستے کی نشان دہی۔ اسکا اہتمام تو دنیا میں ہرمومن و کافر کیلئے کردیاگیا ہے ﴿اِنَّا ھَدَیْنٰہُ السَّبِیْلَ اِمَّا شَاکِرًا وَّ اِمَّا کَفُوْرًا﴾۔(الدھر۔3)﴿وَ ھَدَیْنٰہُ النَّجْدَیْنِ﴾(البلد۔10)اور ہم نے اسکو (خیرو شر کے) کے دونوں راستے دکھا دئے ہیں ‘‘ لاَ یَزَالُ بُنْیَانُہُمُ الَّذِیْ بَنَوْا رِیْبَۃً فِیْ قُلُوْبِہِمْ اِلاَّ اَنْ تَقَطَّعَ قُلُوْبُہُمْ وَاللّٰهُ عَلِیْمٌ حَکِیْمٌ (۱۱۰) ان کی یہ عمارت جو انہوں نے بنائی ہے ہمیشہ ان کے دلوں میں شک کی بنیاد پر (کانٹا بن کر) کھٹکتی رہے گی ، ہاں مگر ان کے دل ہی اگر پاش پاش ہو جائیں٭ تو خیر ، اور اللہ تعالیٰ بڑا علم والا بڑی حکمت والا ہے ۔ ٭ د ل پاش پاش ہوجائیں ، کا مطلب موت سے ہم کنار ہونا ہے یعنی
Flag Counter