Maktaba Wahhabi

46 - 84
امام ابوداؤد رحمہ اللہ فرماتے ہیں اگر اہلحدیث کی یہ جماعت نہ ہوتی اور یہ لوگ حدیثوں کو جمع نہ کرتے تو اسلام بے نشان ہوجاتا۔ امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں ہم تین چار آدمی امام علی بن عبداللہ رحمۃ اللہ علیہ کے دروازے پر تھے آپ فرمانے لگے کہ حدیث میں جو آیا ہے کہ میری امت میں ایک جماعت ہمیشہ غالب ہوکر حق پر رہے گی نہ ان کے مخالفین انہیں ضرر پہنچا سکیں گے نہ رسوائی اس سے مراد میں تو یہ جانتا ہوں کہ تم ہو یعنی حدیث والے۔ دیکھو تجارت پیشہ لوگ تجارت میں، کاریگر لوگ اپنی اپنی صنعت میں، بادشاہ لوگ اپنی اپنی سلطنت میں مشغول ہیں مگر تم ہو کہ دن رات سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کور واج دینے کی دھن میں لگے ہوئے ہیں۔ ایک شاعر محدّثین کے قلمدانوں کے وصف میں بیان فرماتے ہیں اللہ تعالیٰ کے دین کی روشن قندیلوں کو لیکر حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پھیلانے والے اِدھر اُدھر پھر رہے ہیں، ہرمتقی پرہیز گار سچے بزرگ عالم سے حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو سیکھتے ہیں۔ انکے قلمدان نورانی ہیں اور ایسے چمکتے ہیں کہ گویا مسجد کے بیچ یہ روشن قندیلیں ہیں۔ یہ حدیثیں ہر ایک فقہ کے عالم اور احکام کے مصنف کو پہنچائی جاتی ہیں ۔ امام عبدالعزیز بن ابوداؤد رحمہ اللہ نے دیکھا کہ ایک نوجوان شخص حدیث کے لئے ان کے پاس آرہے ہیں توفرمانے لگے تم نہیں دیکھتے کہ ان کے ہاتھ میں اسلام کی قندیلیں ہیں۔ یہ ایمان کے روشن چراغ ہیں پرہیز گاروں کے نشانات ہیں۔ الحمدللہ کتاب شرف اصحاب الحدیث مصنفہ امام خطیب رحمہ اللہ کا پہلا حصہ ختم ہوا۔
Flag Counter