Maktaba Wahhabi

56 - 84
ابوبکر محمد بن عبدالرحمن نسفی مقری رحمہ اللہ فرماتے ہیں ہمارے مشائخ، ابوبکر بن اسمٰعیل کو ابو ثمود کہا کرتے تھے۔ ا سلئے کہ پہلے وہ اہلحدیث تھا پھر اہل الرائے ہوگیا۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: وَاَمَّا ثَمُوْدُ فَھَدَیْنٰہُمْ فَاسْتَحَبُّوا الْعُمٰی عَلَی الْھُدٰی (حمٓ السجدۃ:17)۔ ثمودیوں کو ہم نے ہدایت دی لیکن انہوں نے اندھے پن کو پسند کیا اور ہدایت چھوڑ دی۔ عبدہ بن زیاد اصبہانی کے اشعار ہیں: کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا دین تو احادیث میں ہے انسان کے لئے حدیث سے بہتر کوئی چیز نہیں۔ خبردار حدیث اور اہلحدیث سے دھوکہ نہ کرنا۔ رائے قیاس رات ہے اور حدیث دن ہے۔ افسوس انسان ہدایت کی راہیں باوجود چمکیلے سورج کی روشنی کے بھی کبھی بھول جاتا ہے۔ امام جعفر بن محمد رحمہ اللہ کے پاس ایک مرتبہ ابن شبرمہ رحمہ اللہ اور امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ جاتے ہیں تو آپ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ سے فرماتے ہیں۔ اللہ سے ڈرو اور دین میں اپنی رائے قیاس کو دخل نہ دو۔ دیکھو کل ہمیں اور تمہیں اور ہمارے مخالفین کو اللہ تعالیٰ کے سامنے کھڑا ہونا ہے۔ ہم تو اس وقت کہہ دیں گے کہ اللہ تعالیٰ نے یہ فرمایا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا۔ لیکن آپ او رآپکے ہم خیال کہیں گے ہماری رائے ہمارا قیاس یہ ہے؟ اس وقت اللہ تعالیٰ ہمارے اور تمہارے ساتھ جو چاہے گا سو کریگا۔ عبداللہ بن حسن صیحانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں میں مصر میں تھا طبیعت میری ناساز تھی۔ میں نے دیکھا کہ جامع مسجد میں ان کے قاضی صاحب آئے اور بیان کرنا شروع کیا کہ مسکین اہلحدیث فقہ کو اچھی طرح نہیں جانتے۔ میں گھٹنوں کے بل چل کر اس کے پاس پہنچا اور کہنے لگا سنو! اصحاب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مردوں اور عورتوں کے زخموں کے بارے میں اختلا ف کیا ہے۔ ذرابتلاؤ تو سیدنا علی رضی اللہ عنہ بن ابی طالب نے کیا فرمایا ہے ؟اور سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے کیا فرمایا ہے؟ اور سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کیا فرمایا ہے؟ اس سے کوئی جواب نہ بن پڑا
Flag Counter