Maktaba Wahhabi

74 - 84
محمد بن جلیل رحمہ اللہ فرماتے ہیں میں نے سلیمان شاذکونی رحمہ اللہ کوان کی وفات کے بعد نہایت اچھی حالت میں دیکھا تو میں نے پوچھا کہ ابو ایوب! اللہ تعالیٰ نے آپ کے ساتھ کیا کیا؟ فرمایا مجھے بخش دیا۔ میں نے کہا کس نیکی پر؟فرمایا حدیث کی وجہ سے۔ حبیش بن مبشر رحمہ اللہ فرماتے ہیں میں نے امام یحییٰ بن معین رحمہ اللہ کو خواب میں دیکھا ان سے پوچھا اللہ تعالیٰ نے آپ کے ساتھ کیاکیا؟فرمایا مجھے جنت کے دو دروازوں کے درمیان کی کل جگہ عنایت فرمادی پھر اپنی جیب سے ایک کتاب نکال کر کہا ان حدیثوں کے لکھنے کی برکت سے۔ ابو اسحاق رحمہ اللہ خواب میں دیکھتے ہیں کہ امام ابو ہمام رحمہ اللہ کے اوپر قندیلیں لٹک رہی ہیں پوچھا یہ نورانی قندیلیں کیا ہیں؟ کہا یہ قندیلیں تو حدیث شفاعت بیان کرنے کی وجہ سے ملی اور یہ حوض کوثر کی حدیث کور وایت کرنے کی وجہ سے۔ اور اسی طرح بہت سی حدیثوں کی وجہ سے ان بہت سی قندیلوں کا ملنا بیان فرمایا۔ خلف فرماتے ہیں میرے ایک دوست جومیرے ساتھ علم حدیث پڑھتے تھے ان کا انتقال ہوگیا۔ میں نے انہیں اپنے خواب میں دیکھا کہ وہ نئے کپڑے پہنے ہوئے خوش و خرم ہیں میں نے کہا آپ تو وہی مسکین طالب علم ہیں جو میرے ساتھ حدیث پڑھتے تھے آج یہ نیا جوڑا آپ پر کیسا ہے؟انہوں نے جواب دیا کہ میں تمہارے ساتھ حدیث لکھتا تھا جہاں کہیں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نام آتا تھا میں اس کے ساتھ ہی صلی اللہ علیہ وسلم ضرورلکھتا تھا اس کے بدلے میں اللہ تعالیٰ نے مجھے یہ نعمتیں عطافرمائی ہیں جوتم دیکھ رہے ہو۔ مصنف رحمہ اللہ فرماتے ہیں ایک حدیث بھی اس مضمون کی مروی ہے جس سے اس خواب کی تصدیق ہوتی ہے وہ یہ کہ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص اپنی کتاب میں صلی اللہ علیہ وسلم لکھے جب تک اس کتاب میں لکھا رہے فرشتے اس کے
Flag Counter