Maktaba Wahhabi

16 - 166
اس کتاب کے کئی ایک طبعات انگلینڈ، جرمنی اور امریکہ سے شائع ہوئے تا کہ مغرب، مشرق پر حملہ آور ہونے سے پہلے اس کے بارے میں ممکنہ جانکاری حاصل کر سکے۔51 مغربی استعمار کے لیے بطور ایجنٹ کام کرنے والے بیسیوں مستشرقین کے احوال مسلمان اہل علم نے اپنی کتب میں نقل کیے ہیں۔مثلاً ڈاکٹر یحییٰ مراد نے اپنی کتاب ’’ردود علی شبھات المستشرقین‘‘ میں ’علاقۃ الاستشراق بالاستعمار والتبشیر والصیھونیۃ‘ یعنی استشراق کا مغربی استعمار(Western Imperialism)، مشنری تحریک (Evangalism) اور صیہونیت (Zionism) سے تعلق کے نام سے ایک مستقل باب باندھا ہے۔ معاصر مستشرقین اور مغربی استعمار استشراق کی یہ تحریک عصر حاضر میں بھی جاری ہے لیکن اس فرق کے ساتھ کہ برطانوی استعمار کے زمانے میں برطانیہ کے مستشرقین اس تحریک کی قیادت کر رہے تھے اور اب امریکی استعمار کے دور میں امریکی استشراق دنیا بھر کے مستشرقین کا عالمی ترجمان ہے۔ امریکی استعمار کے نمائندہ مستشرقین میں ہمیں ہاملٹن گِب Sir Hamilton Alexander Rosskeen Gibb (۱۸۹۵۔۱۹۷۱ء)کا نام ملتا ہے جو شروع میں تو لندن یونیورسٹی میں 'School of Oriental and African Studies' میں پروفیسر رہا اور بعد ازاں اس نے ہارورڈ یونیورسٹی میں 'Harvard Center For Middle Eastern Studies' کی بنیاد رکھی اور اس کا ڈائریکٹر بھی رہا۔ گِب نے پہلی جنگ عظیم میں برطانوی فوج کے لیے رائل رجمنٹ آف آرٹلری (Royal Regiment of Artillery) میں کام کیا۔ اس مستشرق کا عسکری مہم جوئی(Military Adventures) سے دانش گاہ (Academia) تک کا یہ سفر ایک دلچسپ داستان ہے۔ گِب کے نمایاں شاگردوں میں ہمیں برنارڈ لیوس (Bernard Lewis) کا نام ملتا ہے جو ۱۹۱۶ء میں لندن میں پیدا ہوا اور ابھی حیات ہے۔ برنارڈ لیوس نے بھی دوسری جنگ عظیم میں برطانوی رائل آرمڈ کور (Royal Armoured Corps) اور انٹیلی جنس کور (Intelligence Corps)میں کام کیا تھا۔ اس کے بعد لندن یونیورسٹی میں
Flag Counter