Maktaba Wahhabi

144 - 166
(۱۸۹۵۔۱۹۷۱ء) گِب اسکاٹش مستشرق ہے۔ ابتدائی تعلیم یونیورسٹی آف ایڈنبرا سے حاصل کی۔ اس نے پہلی جنگ عظیم کے دوران برطانوی شاہی رجمنٹ (Royal Regiment of Artillery) کے ایک سپاہی اور آفیسر کے طور فرانس اور اٹلی میں کام کیا۔ اسے اس کی جنگی خدمات پر ماسٹر آف آرٹس کا ایوارڈ بھی دیا گیا۔ جنگ کے خاتمے پر اس نے لندن یونیورسٹی میں School of Oriental and African Studies میں عربی زبان کی تعلیم حاصل کی اور ۱۹۲۲ء میں یہاں سے ہی ایم اے کیا۔ گِب ۱۹۳۰ء میں اسی یونیورسٹی میں پروفیسر مقرر ہوا اور ۱۹۳۷ء تک اس نے یہاں عربی زبان کی تعلیم دی۔ وہ انسائیکلو پیڈیا آف اسلام (Encyclopaedia of Islam)کا ایڈیٹر بھی رہا۔ ۱۹۵۵ء میں ہارورڈ یونیورسٹی کو بطور عربی پروفیسر جائن کیا۔26 اس کی معروف کتب میں "Arabic Literature: An Introduction" اور "Modern Trends in Islam" اور "Studies on the Civilization of Islam" اور "Shorter Encyclopedia of Islam" ہے جس کی اس نے ایڈیٹنگ کی ہے اور یہ ۱۹۵۳ء میں شائع ہواہے۔ تاریخ اسلام پر اس کی ایک کتاب ہے جو "Mohammedanism: An Historical Survey" کے نام سے پہلے ۱۹۴۹ء میں شائع ہوئی اور پھر ۱۹۸۰ء میں ایک نئے عنوان"Islam: An Historical Survey" کے ساتھ شائع ہوئی۔27 ہاملٹن کا اسلام کے بارے موقف تضادات کا مجموعہ ہے مثلاًکبھی وہ قرآن مجید پر نقد کرنا شروع کر دیتا ہے اور کہتا ہے کہ جدید ریسرچ کے نتیجے میں یہ ثابت ہو چکا ہے کہ قرآن مجید کا مصدر عیسائیت کا شامی ورژن ہے۔ اس کے الفاظ ہیں: In trying to trace the sources and development of the religious ideas expounded in the Koran (a question, be it remembered, not only meaningless but blasphemous in Muslim eyes), we are still confronted with many unsolved problems. Earlier scholars postulated a Jewish source with some Christian additions. More recent research has conclusively proved that the main
Flag Counter