Maktaba Wahhabi

74 - 166
بیٹھے بیٹھے سجدہ کرتے تھے40۔ یہ حضرات بیت اللہ کی تعظیم کرتے تھے اور ان کی عبادت سجدہ ہوا کرتی تھی۔ مردار سے اجتناب کرتے تھے اور لڑکیوں کو زندہ دفن کرنے سے منع کرتے تھے۔ ان میں سے بعض نے نصرانیت اوریہودیت اختیار کر لی جیسا کہ ورقہ بن نوفل، عثمان بن حویرث وغیرہ ہیں اور بعض نے اسلام کا زمانہ پایا اور اسلام کی دولت سے مالا مال ہوئے، جیسا کہ زید بن عمرو بن نفیل، ابی قیس بن اسلت اور عبید اللہ بن جحش کا معاملہ ہے۔ پس جو عیسائی ہو گئے، ان کی توآپ کا لایا ہوا دین مخالفت کر رہا ہے، لہٰذا وہ کیسے اسلام یا قرآن مجید کے مصادر بن گئے؟ اور جنہوں نے اسلام قبول کر لیا تو ان کا اسلام قبول کرنا ہی اس بات کی دلیل ہے کہ وہ اسلام کے مآخذ نہیں تھے بلکہ اسلام ان کے لیے ایک مصدر ثابت ہوا۔41 اگرچہ بعض حنفاء سے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ملاقات ثابت ہے لیکن یہ اتفاقی ملاقات تھی اور اس ملاقات کو مبالغہ آمیز بیانات کے ذریعے آپ کو ان کا کوئی باقاعدہ شاگرد ثابت کرنا خلافِ حقیقت اور دھاندلی کے سوا کچھ نہیں ہے۔ ورقہ بن نوفل سے دو دفعہ کی آپ کی ملاقات کا ذکر ہمیں تاریخی روایات میں ملتا ہے۔ ایک دفعہ پہلی وحی کے نازل ہونے کے موقع پر حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہاآپ کو ان کی خدمت میں لے گئیں اور دوسری دفعہ رستے میں ملاقات ہوئی تھی جس میں اس نے آپ کے سر مبارک کا بوسہ لیا اور کہاکہ آپ اس امت کے نبی ہیں اور اس خواہش کا اظہار بھی کیا کہ کاش وہ اس وقت تک زندہ رہے جب آپ کی قوم آپ کو مکہ سے نکال دے گی اور وہ اس وقت آپ کی مدد کرے۔42 (۳)تورات وانجیل: جرمن یہودی مستشرق ابراہام گائیگا (۱۸۱۰۔۱۸۷۴ء) کا خیال ہے کہ قرآن مجید انجیل سے متاثر ہے۔ اس نے اس خیال کا اظہار ۱۸۳۳ء میں اپنی ایک تحریر "Was hat Mohammed aus dem Judentume aufgenommen?" میں کیا۔ فیلپ ہٹی Philip Khuri Hitti (۱۸۸۶۔۱۹۷۸ء) نے اپنی کتاب "West: A Historical Cultural Survey" Islam and the میں قرآن مجید کے مصادر میں
Flag Counter