Maktaba Wahhabi

146 - 166
برطانوی شاہی بکتربند کور (Royal Armoured Corps) میں ایک سپاہی کی حیثیت سے خدمات سرانجام دیں۔ جنگ سے واپسی پر ۱۹۴۹ء میں یونیورسٹی آف لندن میں School of Oriental and African Studies میں مشرق قریب اور مشرق وسطی کی تاریخ Near and Middle Eastern History کا استاذ مقرر ہوا۔31 ۱۹۳۶ء میں اس نے یونیورسٹی آف لندن سے مشرق وسطی کی تاریخ پر بی اے کی ڈگری حاصل کی اور اس کے تین سال بعد ہی تاریخ اسلام میں اسی یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی حاصل کر لی تھی۔ ۱۹۳۷ء میں یونیورسٹی آف پیرس سے پوسٹ گریجویشن کی تعلیم کی حیثیت سے منسلک ہوا لیکن ایک ہی سال بعد ۱۹۳۸ء میں یونیوسٹی آف لندن کو اسسٹنٹ لیکچرر کے طور جوائن کر لیا۔ ۱۹۷۴ء میں پرنسٹن یونیورسٹی، امریکہ سے منسلک ہوا۔ ۱۹۸۶ء میں یہاں سے ریٹائرمنٹ کے بعد اس نے کارنل یونیورسٹی (Cornell University) کو جوائن کیا۔32 ۱۹۶۶ء میں اس نے شمالی امریکہ کی علمی سوسائٹی Middle East Studies Association of North America (MESA) کو بطور تاسیسی ممبر کے جوائن کیا لیکن ۲۰۰۷ء میں اس نے اس تنظیم کو چھوڑ کر اپنی نئی تنظیم Association for the Study of the Middle East and Africa (ASMEA) کے نام سے بنا لی کیونکہ پہلی تنظیم میں ایسے امریکن اسکالرز کی کثرت تھی جو مشرق وسطیٰ میں امریکی اور اسرائیلی کردار پر شدید نقد کرتے تھے جبکہ برنارڈ لیوس امریکی اور اسرائیلی حکومت کا پُرزور حمایتی تھا۔33 ۱۹۹۰ء میں اس نے امریکی وفاقی حکومت کے تحت اپنے مشہور زمانہ لیکچرز دیے جو بعد ازاں "The Roots of Muslim Rage" کے نام سے شائع ہوئے۔ اس کی کتب میں The Origins of Ismailism (1940) اور The Arabs in History (1950) اور Istanbul and the Civilizations of the Ottoman Empire (1963) اور The Middle East and the West (1964) اور The Assassins: A Radical Sect in Islam (1967) اور History - Remembered, Recovered, Invented (1975) اور The Muslim Discovery of Europe (1982) اور
Flag Counter