Maktaba Wahhabi

141 - 158
اسلام لانے اور ذوالشریٰ کی پوجا چھوڑنے سے انکار کر دیا۔سیدنا طفیل رضی اللہ عنہ ناراض ہو کر مکہ مکرمہ روانہ ہو گئے۔وہاں انھوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! میرے قبیلہ بنو دَوس نے میرے حکم کی نافرمانی کی اور میری بات ماننے سے انکار کر دیا ہے۔اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! آپ ان کے لیے بد دعا کریں۔یہ سن کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرۂ مبارک کا رنگ متغیر ہو گیا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں ہاتھ آسمان کی طرف اٹھا دیے۔سیدنا طفیل رضی اللہ عنہ سمجھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بددعا کرنے لگے ہیں، وہ دل ہی دل میں کہنے لگے کہ اب بنو دوس ہلاک ہوگئے۔! لیکن شفیقِ کائنات اور رحمت للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دعا مانگنا شروع فرمائی: ((اَللّٰھُمَّ اھْدِ دَوْساً، اللّٰھُمَّ اھْدِ دَوْساً)) ’’اے اللہ! بنو دَوس کو ہدایت عطافرما۔اے اللہ! قبیلہ بنو دوس کو ہدایت سے نواز۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا طفیل رضی اللہ عنہ کی طرف متوجہ ہوئے اور انھیں حکم فرمایا: اپنی قوم کی طرف لوٹ جاؤ اور انھیں اسلام کی دعوت دو۔لیکن دعوت وتبلیغ کا یہ کام بڑے پیار اور نرمی سے کرنا۔چنانچہ وہ اپنے قبیلے کی طرف لوٹ گئے۔انھیں لگاتار دعوت دیتے رہے یہاں تک کہ قبیلہ والے سب لوگ مسلمان ہوگئے۔ گردشِ ایام جاری تھی، کتنے ہی شب و روز گزر گئے۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اس جہانِ فانی سے حیاتِ جاودَانی کی طرف رحلت فرما گئے۔لیکن سیدنا طفیل رضی اللہ عنہ
Flag Counter