Maktaba Wahhabi

144 - 158
دیا۔جو اس کی گہری نگہداشت کر رہا تھا۔اور خود ڈاکٹری اوزار لینے چلا گیا تاکہ اس کا علاج معالجہ کیا جائے۔میں بھاگم بھاگ اس کی طرف واپس لوٹ کر آیا تو کیا دیکھتا ہوں کہ اس نوجوان نے فرسٹ ایڈ کے انچارج ڈاکٹر کا ہاتھ پکڑا ہوا ہے اور ڈاکٹر نے اپنا کان اس نوجوان کے منہ کے ساتھ لگایا ہواہے۔ وہ نوجوان بہت دھیمی سی آواز سے ڈاکٹر کے کان میں کچھ کہہ رہا تھا۔چند لمحوں کے لیے میں اپنی جگہ پر کھڑا دور سے انھیں دیکھتا رہا۔اچانک اس نوجوان نے ڈا کٹر کا ہاتھ چھوڑ دیا۔ہم نے بھرپور کوشش کی کہ وہ اپنے پہلو پر لیٹ جائے۔پھر اس نے بوجھل سی زبان سے کہا: ((اَشْھَدُ اَنْ لاَّ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ)) ’’میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں اور میں اس بات کی بھی گواہی دیتا ہوں کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور رسول ہیں۔‘‘ یہ کلمۂ شہادت اس نے بار بار دہرانا شروع کیا۔اس کی نبض بیٹھتی جارہی تھی۔اور دل کی دھڑکن غائب ہوتی لگ رہی تھی۔ہم اسے بچانے کی کوششوں میں لگے ہوئے تھے۔لیکن اللہ کا فیصلہ برحق و قوی تر تھا۔وہ نوجوان فوت ہوگیا۔اس کی آخری سانس کے ٹوٹتے ہی فرسٹ ایڈ کے اسپیشلسٹ ڈاکٹر نے پھوٹ پھوٹ کر رونا شروع کر دیا۔حتیٰ کہ اس سے اپنے قدموں پر کھڑے رہنا ممکن نہ ہوا۔اور وہ اپنی جگہ پر بیٹھ گیا۔ہمیں اس کی کیفیت پر بڑا تعجب ہوا۔ہم نے اس سے کہا:اے فلاں! کیا بات ہے؟ آپ کیوں رو رہے
Flag Counter