Maktaba Wahhabi

20 - 158
تمھیں کیا ہوا ہے؟ اس نے کہا:کچھ بھی تو نہیں۔اتنے میں مجھے سالم کی یاد آگئی۔ میں نے کہا:سالم کہاں ہے ؟ اس نے اپنا سر جھکا لیا۔اور منہ سے کوئی جواب نہیں دیا۔ تا ہم شدّتِ غم سے اس کی آنکھیں چھلک پڑیں اور ان سے گرم قسم کے آنسو اس کے رخسار وں پر ڈھلک پڑے۔میں نے چلاّتے ہوئے کہا: سالم!! سالم کہاں ہے؟ اس وقت مجھے صرف اپنے بیٹے خالد کی آواز سنائی دی، جو اپنی ننھی منی توتلی سی آواز سے کہہ ر ہا تھا: بابا! تھالم تو دنّت میں تلا گیا ہے۔اللہ تے پاش۔!! میری اہلیہ اس منظر کو برداشت نہ کر سکی اور پھُوٹ پھُوٹ کر رونے لگی۔قریب تھا کہ شدّتِ حزن وملال سے وہ زمین پر گِر پڑے۔اب میں کمرے سے باہر نکل آیا۔ بعد میں مجھے پتا چلا کہ میرے واپسی کے پروگرام سے دو ہفتے قبل اسے سخت بخار آیا۔میری اہلیہ اسے ہسپتال لے گئی۔بخار مزید شدّت اختیار کر گیا۔جو اس کی جان چھوڑنے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا۔اور بالآخر اسی بخار کے نتیجے میں اس کی روح قفصِ عنصری سے پرواز کر گئی۔اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ سالم وفات پاگیا۔وہ تو اپاہج و نابینا تھا۔مگر مجھ جیسے آنکھوں والے اندھے کو راہ دکھلا گیا!!
Flag Counter