Maktaba Wahhabi

30 - 158
وہ سب لذتیں تو گئیں البتہ اب صرف اعمال نامے کے سیاہ ورق رہ گئے ہیں۔ان نافرمانیوں کے بارے میں قیامت کے دن تم سے سوال کیا جائے گا۔عنقریب ایک ایسا دن آئے گا جب ہر چیز فنا ہو جائے گی اور صرف واحد و قہّار اللہ کی ذاتِ گرامی ہی رہ جائے گی۔ اے لوگو! کیا آپ نے اپنے اعمال پر کبھی نظر دوڑائی اور یہ سوچا ہے کہ وہ آپ کو کس طرف لیے جا رہے ہیں؟ آپ اس دنیا کی آگ کو برداشت نہیں کر سکتے جبکہ یہ جہنم کی آگ کے ستّر اجزاء میں سے ستّرواں حصہ(کم گرم)ہے۔ لوگو! اللہ نے تم سے ایسا کیا سلوک کیا ہے کہ تم اس کی نافرمانی پر اتر آئے ہو؟ کیا اس کی خیرات و برکات تم پر نازل نہیں ہو رہیں؟ جبکہ تمھاری طرف سے صرف شرّ ہی شرّ اٹھ رہا ہے۔وہ تم پر اپنی نعمتیں نازل فرما کر تمھیں اپنا محبوب بنا رہا ہے اور تم ہو کہ نافرمانیاں کر کے اس کے نزدیک ناپسندیدہ بننے پر تُلے ہوئے ہو۔! شیخ صاحب وعظ فرما رہے تھے اور فرطِ جذبات سے مغلوب ہو کر ان کی آواز رندھ رہی تھی۔ان کی زبان سے ادا ہونے والا ایک ایک لفظ ان کے دل کی گہرائیوں سے نکل رہا تھا۔یہی وجہ ہے کہ ہر بات سننے والوں کے دلوں پر اثر انداز و چسپاں ہوتی جا رہی تھی۔اب لوگوں نے رونا شروع کر دیا تھا۔شیخِ محترم نے مزید وعظ کیا اور پھر تمام حاضرین کے لیے رحمت اور مغفرت کی دعائیں شروع کر دیں۔اور وہ سب بڑی عاجزی کے ساتھ ان کی دعاؤں پر آمین آمین کہتے جارہے تھے۔اس کے بعد وہ اپنی کرسی سے اٹھ کھڑے ہوئے۔اس وقت ان کی شخصیت پر بڑا جلال و وقار طاری تھا۔
Flag Counter