Maktaba Wahhabi

50 - 158
ان کے نام کسی رجسٹر میں درج نہیں کیے گئے تھے۔ صحیح بخاری ومسلم میں وارد ایک حدیث کے مطابق سیدنا کعب رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں کافی مالدار تھا۔میں نے دو سواریاں تیار کر لیں۔میں سمجھ رہا تھا کہ میں دوسرے تمام لوگوں سے زیادہ جہاد کی قدرت رکھتا ہوں۔عین اسی وقت مَیں ٹھنڈے میٹھے پر لطف سایوں اور تیار پھلوں کو بھی دیکھ رہا تھا۔میں اسی کیفیت سے دو چار تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک صبح روانہ گئے۔میں نے دل ہی دل میں سوچا: کل بازار جاؤں گا اور ضروری سامان خرید کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے عساکر سے جا ملوں گا۔اگلے دن میں بازار گیا۔لیکن بعض اشیا نہ ملیں اور میں واپس لوٹ آیا۔ اب میں نے یہ ٹھان لی کہ ان شاء اللہ کل دوبارہ بازار آؤں گا اور مطلوبہ اشیا خرید کر اسلامی لشکر سے جا ملوں گا۔اگلے دن بھی بعض اشیا دستیاب نہ ہوئیں۔میں نے یہ پختہ ارادہ کر لیا کہ کل ان شاء اللہ آؤں گا اور سامانِ ضرورت حاصل کر کے افواج سے جا ملوں گا۔میں اسی طرح آج کل کرتا گیا اور کئی دن گزر گئے۔اور میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت حاصل کرنے کے شرف سے محروم رہ گیا۔میں بازاروں میں سے گزرتا اور شہر میں گھومتا مگر مجھے کوئی آدمی نظر نہ آتا۔سوائے اس شخص کے جس پر منافقت کا داغ تھا۔یا۔جو اندھا یا پھر لنگڑا تھا۔جسے اللہ نے معذور لوگوں میں شمار فرما رکھا ہے۔
Flag Counter